تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:

سنن دارمی میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (3535)
حدیث نمبر لکھیں:
سنن دارمی میں عربی لفظ تلاش کریں:
سنن دارمی میں اردو لفظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:

سنن دارمي
من كتاب الاضاحي
قربانی کے بیان میں
3. باب مَا لاَ يَجُوزُ في الأَضَاحِيِّ:
3. قربانی کے لئے جو جانور جائز نہیں اس کا بیان
حدیث نمبر: 1990
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ حُجَيَّةَ بْنَ عَدِيٍّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا وَسَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، الْبَقَرَةُ? قَالَ: عَنْ سَبْعَةٍ، قُلْتُ: الْقَرْنُ؟ قَالَ: لَا يَضُرُّكَ. قَالَ: قُلْتُ: الْعَرَجُ؟ قَالَ: إِذَا بَلَغَتْ الْمَنْسَكَ. ثُمَّ قَالَ:"أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَ وَالْأُذُنَ".
حجیہ بن عدی نے کہا: میں نے سنا ایک شخص نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا: اے امیر المومنین! گائے کتنے افراد کی طرف سے؟ فرمایا: سات افراد کی طرف سے، میں نے عرض کیا: سینگ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ فرمایا: کوئی برائی نہیں، عرض کیا: اور لنگڑا پن؟ فرمایا: قربان گاہ تک پہنچ جائے تو کوئی حرج نہیں، (یعنی جو چل سکتا ہو اس میں کوئی حرج نہیں)، پھر فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کوحکم دیا تھا کہ آنکھ اور کان اچھی طرح دیکھ لیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 1990]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1994] »
اس روایت کی سند حسن ہے لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1498] ، [نسائي 4388، الطرف الأخير فقط] ، [أبويعلی 333] ، [ابن حبان 5920]

وضاحت: (تشریح حدیث 1989)
اس حدیث کا آخری جملہ نسائی اور ترمذی میں مذکور ہے طرفِ اوّل مذکور نہیں، اس روایت کا مفہوم یہ معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک کان اور آنکھ کی خرابی ہی قربانی کے موانع میں سے ہے اور سینگ کا ٹوٹا ہونا یا لنگڑے پن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیک کرنے کا حکم نہیں دیا، (واللہ اعلم)۔
لیکن سینگ اور لنگڑا پن بھی نقص ہے جو قربانی کے جانور میں نہیں ہونا چاہئے، جیسا کہ اگلی حدیث میں صراحتاً مذکور ہے۔
ہاں قدرتی طور پر سینگ نہ ہوں تو کوئی حرج نہیں۔