سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کے لئے اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ موڑ کر ریاح خارج کرتا ہوا بھاگتا ہے تاکہ اذان نہ سن سکے، جب اذان پوری ہو جاتی ہے تو وہ (مردود) پھر آ جاتا ہے، اور جب تکبیر ہونے لگتی ہے تو بھاگ جاتا ہے، اور جب اقامت ختم ہو جاتی ہے تو پھر آ جاتا ہے اور آدمی کے دل میں وسوسے ڈالتا رہتا ہے، کہتا ہے فلاں فلاں بات یاد کرو، وہ باتیں یاد دلاتا ہے جو اس نمازی کے ذہن میں نہ تھیں، اس طرح آدمی کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ اس نے کتنی نماز پڑھی ہے، سو تم میں سے کوئی جب نہ یاد رکھ سکے کہ اس نے تین یا چار کتنی رکعت نماز پڑھی ہے تو وہ بیٹھے بیٹھے ہی دو سجدے کرلے (یعنی سجدہ سہو کر لے)۔“[سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1533]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1535] » یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1222] ، [مسلم 389] ، [أبويعلی 5958] ، [ابن حبان 16، 1662]