مصعب بن سعد نے بیان کیا کہ بنو عبدالله بن مسعود جب رکوع کرتے تو اپنے ہاتھ رانوں کے درمیان رکھتے تھے، لہٰذا میں نے (اپنے والد) سعد (بن ابی وقاص) کے پہلو میں نماز پڑھی تو میں نے ایسا ہی کیا، لیکن انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا، جب نماز سے فارغ ہوئے تو کہا: بیٹے اپنے ہاتھوں کو (رکوع میں) گھٹنوں پر رکھو، میں نے ایک دن بعد پھر ان کے پہلو میں نماز پڑھی تو ویسے ہی کیا، انہوں نے پھر میرے ہاتھ کو مارا، اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو کہا: ہم اسی طرح (ہاتھ ملا کر رانوں کے بیچ) رکھتے تھے، ہم کو حکم دیا گیا کہ ہم ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھیں۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1339]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1341] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 790] ، [مسلم 535] ، [أبويعلی 812] ، [ابن حبان 1882]