الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب
كتاب العطاس والتثاؤب
421. بَابُ مَنْ قَالَ : يَرْحَمُكَ إِنْ كُنْتَ حَمِدْتَ اللهَ
421. جس نے کہا: اللہ تجھ پر رحم کرے اگر تو نے الحمد للہ کہا ہے
حدیث نمبر: 936
حَدَّثَنَا عَارِمٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَكْحُولٌ الأَزْدِيُّ قَالَ‏:‏ كُنْتُ إِلَى جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ، فَعَطَسَ رَجُلٌ مِنْ نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ‏:‏ يَرْحَمُكَ اللَّهُ إِنْ كُنْتَ حَمِدْتَ اللَّهَ‏.‏
مکحول ازدی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پہلو میں بیٹھا تھا کہ مسجد کے کونے میں بیٹھے ایک شخص کو چھینک آئی تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: يرحمك الله اگر تو نے الحمد للہ کہا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب/حدیث: 936]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوف: تفرد به المصنف»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوف

الادب المفرد کی حدیث نمبر 936 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 936  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے اس میں عمارہ بن زاذان راوی ضعیف ہے۔ اور مرفوع احادیث میں صراحت ہے کہ چھینک سننے والے کے ذمے جواب دینا لازم ہے اور جو الحمد للہ نہ سنے اسے جواب دینا لازم نہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 936