الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ أَهْلِ الْكِتَابِ
كتاب أهل الكتاب
522. بَابُ إِذَا قَالَ‏:‏ فُلَانٌ يُقْرِئُكَ السّلامَ
522. جب کسی نے کہا کہ فلاں شخص تجھے سلام کہتا ہے
حدیث نمبر: 1116
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ عَامِرًا يَقُولُ‏:‏ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا‏:‏ ”جِبْرِيلُ يَقْرَأُ عَلَيْكِ السَّلامَ“، فَقَالَتْ‏:‏ وَعَلَيْهِ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ‏.‏
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: جبریل تمہیں سلام کہتے ہیں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: اور ان پر بھی سلام اور اللہ کی رحمت ہو۔ [الادب المفرد/كِتَابُ أَهْلِ الْكِتَابِ/حدیث: 1116]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، المناقب: 3768 و مسلم: 2447»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1116 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1116  
فوائد ومسائل:
اس سے معلوم ہوا کہ غائبانہ سلام کہنا جائز ہے اور اس کا جواب دینا بھی مسنون ہے۔ اس کی تفصیل حدیث ۸۲۷ کے تحت گزر چکی ہے کہ پیغام پہنچانے والے اور سلام کہنے والے دونوں کو سلامتی کی دعا دی جائے، یعنی علیک وعلیہ السلام۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1116