الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ السَّلامِ
كتاب السلام
474. بَابُ كَيْفَ رَدُّ السَّلامِ‏؟‏
474. سلام کا جواب کیسے دیا جائے
حدیث نمبر: 1035
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ‏:‏ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ فَرَغَ مِنْ صَلاَتِهِ، فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ حَيَّاهُ بِتَحِيَّةِ الإِسْلاَمِ، فَقَالَ‏:‏ ”وَعَلَيْكَ، وَرَحْمَةُ اللهِ، مِمَّنْ أَنْتَ‏؟“‏ قُلْتُ‏:‏ مِنْ غِفَارٍ‏.‏
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو چکے تھے۔ چنانچہ میں پہلا شخص تھا جس نے اسلام کے طریقے پر سلام کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وعلیک ورحمۃ الله، تم کون سے قبیلے سے ہو؟ میں نے کہا: قبیلہ غفار سے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السَّلامِ/حدیث: 1035]
تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح مسلم، حديث: 2473»

قال الشيخ الألباني: صحيح