سفیان بن عبدالملک نے بیان کیا، ابن المبارک رحمہ اللہ نے جس وقت یہ حدیث ذکر کی اور ان میں سے بعض نے اس کا انکار کیا تو انہوں نے کہا: یہ برے لوگ ہمیں روک دیں گے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث چھوڑ دیں اور ہم اسے بیان نہ کریں، جس حدیث کا معنی ہمیں معلوم نہیں ہو گا تو ہم اسے چھوڑ دیں گے؟ نہیں، بلکہ ہم اسے روایت کریں گے، جس طرح ہم نے سنا ہے اور لاعلمی کا اپنی جانوں کو الزام دیں گے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب العلم/حدیث: 8]
تخریج الحدیث: «رواه المروزي فى تعظيم قدر الصلاة، رقم: 559، اسناده صحيح»