وعن جابر يرفعه في الحامل المتوفى عنها زوجها قال:" لا نفقة لها" أخرجه البيهقي ورجاله ثقات لكن قال: المحفوظ وقفه وثبت نفي النفقة في حديث فاطمة بنت قيس رضي الله عنها كما تقدم رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے اس حاملہ کے بارے میں جس کا شوہر فوت ہو گیا ہو مرفوعاً روایت کیا ہے کہ اس کے لئے نفقہ نہیں ہے۔ اس کو بیہقی نے نکالا۔ اس کے راوی ثقہ ہیں لیکن امام بیہقی نے کہا ہے کہ اس کا موقوف ہونا ہی محفوظ ہے۔ نفقہ کی نفی فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کی حدیث سے ثابت ہے جو پہلے گزر چکی ہے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 981]
تشریح: اس حدیث میں دلیل ہے کہ جس حاملہ خاتون کا شوہر فوت ہو گیا ہو اس کے لیے نفقہ نہیں ہے‘ تو جو غیر حاملہ ہو‘ اس کے لیے بالاولیٰ نفقہ نہیں ہوگا کیونکہ شوہر کی میراث میں سے دیگر ورثاء کی طرح اسے بھی حصہ ملتا ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 981