الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


بلوغ المرام
كتاب النكاح
نکاح کے مسائل کا بیان
14. باب النفقات
14. نفقات کا بیان
حدیث نمبر: 981
وعن جابر يرفعه في الحامل المتوفى عنها زوجها قال:" لا نفقة لها" أخرجه البيهقي ورجاله ثقات لكن قال: المحفوظ وقفه وثبت نفي النفقة في حديث فاطمة بنت قيس رضي الله عنها كما تقدم رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے اس حاملہ کے بارے میں جس کا شوہر فوت ہو گیا ہو مرفوعاً روایت کیا ہے کہ اس کے لئے نفقہ نہیں ہے۔ اس کو بیہقی نے نکالا۔ اس کے راوی ثقہ ہیں لیکن امام بیہقی نے کہا ہے کہ اس کا موقوف ہونا ہی محفوظ ہے۔ نفقہ کی نفی فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کی حدیث سے ثابت ہے جو پہلے گزر چکی ہے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 981]
تخریج الحدیث: «أخرجه البيهقي:7 /431.* أبوالزبير مدلس وعنعن وفيه علة أخري، وحديث فاطمة بنت قيس: أخرجه مسلم، الطلاق، حديث:1480.»

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 981 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 981  
تخریج:
«أخرجه البيهقي:7 /431.* أبوالزبير مدلس وعنعن وفيه علة أخري، وحديث فاطمة بنت قيس: أخرجه مسلم، الطلاق، حديث:1480.»
تشریح:
اس حدیث میں دلیل ہے کہ جس حاملہ خاتون کا شوہر فوت ہو گیا ہو اس کے لیے نفقہ نہیں ہے‘ تو جو غیر حاملہ ہو‘ اس کے لیے بالاولیٰ نفقہ نہیں ہوگا کیونکہ شوہر کی میراث میں سے دیگر ورثاء کی طرح اسے بھی حصہ ملتا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 981