تخریج: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب في الساعة التي في يوم الجمعة، حديث:853.* الحديث المرفوع، وقول أبي بردة صحيحان محفوظان كلاهما، وحديث عبدالله بن سلام أخرجه ابن ماجه، إقامة الصلوات، حديث:1139 وهو حديث حسن، وحديث جابر أخرجه أبوداود، الصلاة، حديث:1048، والنسائي، الجمعة، حديث:1390، وسنده صحيح، وانظر فتح الباري:2 /416-422.»
تشریح:
راویٔ حدیث: «ابوبردہ» عامر بن ابو موسیٰ اشعری نام ہے اور آپ مشہور و معروف تابعین میں سے ہیں۔
انھوں نے اپنے والد‘ حضرت علی اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے احادیث سنیں۔
۸۰ برس سے زیادہ عمر پا کر ۱۰۴ ہجری میں فوت ہوئے۔
بردہ کا اعراب
”با
“ پر ضمہ اور
”را
“ ساکن کے ساتھ ہے۔
«حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ» ان کی کنیت ابویوسف ہے۔
علمائے یہود میں سے بہت بڑے عالم اور حضرت یوسف علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔
بنو قینقاع سے تعلق تھا۔
مدینہ منورہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری ہی پر اسلام قبول کر لیا تھا۔
یہ ان خوش بخت و خوش قسمت افراد میں سے ہیں جنھیں دنیا ہی میں جنت کی بشارت دے دی گئی۔
مدینہ منورہ میں ۴۳ ہجری میں وفات پا ئی۔