تخریج: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب تخفيف الصلاة والخطبة، حديث:867، والنسائي، صلاة العيدين، حديث:1579.»
تشریح:
یہ وہ خطبہ ٔمسنونہ ہے جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے ثابت ہے۔
خطبے کے دوران میں خطیب پر مختلف حالتیں وارد ہوتی ہیں جس کی وجہ سے کسی وقت چہرے پر ایسے آثار نمایاں ہوتے ہیں جس سے سامعین کو متأثر کرنا مقصود ہوتا ہے۔
خطبے میں اللہ تعالیٰ ہی کی حمد و ثنا ہونی چاہیے۔
خطبہ مختصر مگر جامع ہو۔
خطبے میں ایسا انداز اختیار کیا جائے کہ سامعین اس سے متأثر بھی ہوں اور محظوظ بھی‘ لیکن تکلف سے اجتناب کرنا چاہیے۔
خطبے کو طول دینے سے بھی احتراز کرنا چاہیے‘ اس لیے کہ مختصر مگر جامع خطبہ سامعین کی سمع خراشی کا موجب نہیں بنتا بلکہ اسے یاد رکھنا سہل اور آسان ہوتا ہے اور اپنا بہترین اثر چھوڑتا ہے۔