تخریج: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب ذكر الخطبتين قبل الصلاة وما فيهما من الجلسة، حديث:862.»
تشریح:
اس حدیث سے کئی مسئلے ثابت ہوتے ہیں۔
1.جمعہ کے دو خطبے ہیں۔
2. دونوں کے درمیان بیٹھنا مسنون ہے۔
3. آپ دونوں خطبے کھڑے ہو کر ارشاد فرماتے تھے۔
4. شرعی عذر کے بغیر ان میں سے کسی کی بھی خلاف ورزی اگر مسنون سمجھ کر کی جائے تو بدعت ہوگی۔
5. ابن ابی شیبہ میں مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ‘ ابوبکر‘ عمر‘ عثمان اور علی رضی اللہ عنہم سب کھڑے ہو کر جمعہ کا خطبہ ارشاد فرماتے تھے۔
6. بعض احادیث سے آپ کا منبر پر چڑھ کر مقتدیوں کی طرف رخ کر کے اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کہنا بھی ثابت ہے۔
(سنن ابن ماجہ‘ إقامۃ الصلوات والسنۃ فیھا‘ حدیث:۱۱۰۹‘ وشرح السنۃ بتحقیق زھیر الشاویش و شعیب الأرنؤوط:۴ / ۲۴۲‘ ۲۴۳‘ والأجوبۃ النافعۃ‘ ص: ۵۸)