وعن جابر رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم كان يخطب قائما فجاءت عير من الشام فانفتل الناس إليها حتى لم يبق إلا اثنا عشر رجلا. رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ کھڑے ہو کر ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ شام سے ایک تجارتی قافلہ آ گیا۔ سب لوگ اس قافلہ کی طرف چھٹ گئے صرف بارہ آدمی خطبہ سننے کے لئے باقی رہ گئے۔ (مسلم)[بلوغ المرام/كتاب الصلاة/حدیث: 357]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب قوله تعالي: (وإذا راوا تجارة أو لهوًا انفضوا اليها)، حديث:863.»
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 357
تخریج: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب قوله تعالي: (وإذا راوا تجارة أو لهوًا انفضوا اليها)، حديث:863.»
تشریح: 1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ٔجمعہ کھڑے ہو کر دیا کرتے تھے۔ مسنون یہی ہے۔ 2. اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ خطبہ نماز سے پہلے ہوتا تھا۔ نماز کے بعد نہیں‘ نیز ثابت ہوا کہ بارہ افراد بھی ہوں تو جمعہ درست ہے۔ شوافع نے جو چالیس کی تعداد کو ضروری قرار دیا ہے‘ وہ صحیح نہیں۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 357