تخریج: «أخرجه الدارقطني: 2 /56.* عثمان بن عبدالرحمن وخالد بن إسماعيل المخزومي مجروحان متروكان.»
تشریح:
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ گناہ گار کلمہ گو آدمی کی نماز جنازہ درست ہے۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اس کے تو قائل ہیں مگر راہزن اور باغی کی نماز جنازہ کے قائل نہیں۔
2.علماء اور بزرگ لوگوں کو فاسق و فاجر اور خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہیں پڑھنی چاہیے۔
3. نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خودکشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ نہیں پڑھی تھی‘ البتہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ
”جاؤ تم اس کی نماز جنازہ پڑھ لو۔
“