تخریج: «أخرجه مسلم، الصلاة، باب تسوية الصفوف وإقامتها...، حديث:438.»
تشریح:
1. اس حدیث سے پہلی بات تو یہ معلوم ہوئی کہ نماز باجماعت میں پہلی صف کا درجہ اور مرتبہ دوسری صفوں سے زیادہ اور افضل ہے‘ اور دوسری بات یہ ہے کہ پہلی صف والوں کو امام کی اقتدا کرنی چاہیے۔
اس ضرورت کے لیے امام کو دیکھنا جائز ہے‘ اور دوسری صف والوں کو پہلی صف کے مقتدیوں کی اسی طرح اقتدا کرنی چاہیے۔
2.اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو نمازی براہ راست امام کو نہ دیکھ سکتا ہو اور نہ اس کی آواز سن سکتا ہو تو وہ دوسرے مقتدی کی پیروی کرے۔
3. اس سے اشارتاً یہ بھی مسئلہ نکلتا ہے کہ جس کے پاس براہ راست کسی چیز کا علم نہ ہو تو اسے دوسرے صاحب علم سے معلوم کر لینا چاہیے۔