وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «التيمم ضربتان: ضربة للوجه وضربة لليدين إلى المرفقين» . رواه الدارقطني وصحح الأئمة وقفه.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے ”تیمم دو ضربوں سے (مکمل) ہوتا ہے، ایک ضرب چہرے کے لیے اور ایک دونوں ہاتھوں کے لیے کہنیوں تک۔“ اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور ائمہ نے اس کے موقوف کو صحیح کہا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب الطهارة/حدیث: 111]
تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني في سننه:1 / 180، وقال الذهبي في تلخيص المستدرك:1 / 179، "بل(علي بن ظبيان) واه، قال ابن معين: ليس بشيء، وقال النسائي: "ليس بثقة"، وللحديث شواهد ضعيفة.»
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 111
فائدہ: «اَلتَّيَمُّمْ ضَرْبَتَانِ . . . إلخ» والی حدیث کو حاکم نے بھی مرفوعاً روایت کیا ہے۔ [المستدرك للحاكم: 180/1] ائمہ حدیث نے علی بن ظبیان کے ضعیف ہونے کی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے اور دیگر علماء نے بھی اس کو ضعیف ہی قرار دیا ہے۔ اس کے اور بھی کئی طرق ہیں مگر سبھی ضعیف شمار کیے گئے ہیں۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 111