سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے میرے لئے زمین کو لپیٹ دیا (یعنی سب زمین کو لپیٹ کر میرے سامنے کر دیا) تو میں نے اس کا مشرق و مغرب دیکھا اور میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچے گی جہاں تک زمین مجھے دکھلائی گئی اور مجھے سرخ اور سفید دو خزانے دیئے گئے (یعنی سونا اور چاندی یا قیصر و کسریٰ کے خزانے)۔ اور میں نے اپنے رب سے دعا کی کہ میری امت کو عام قحط سے ہلاک نہ کرنا اور ان پر کوئی غیر دشمن ایسا غالب نہ کرنا کہ ان کا جتھا ٹوٹ جائے اور ان کی جڑ کٹ جائے (یعنی بالکل نیست و نابود نابود ہو جائیں)۔ میرے پروردگار نے فرمایا کہ اے محمد! جب میں کوئی فیصلہ کر دیتا ہوں پھر وہ نہیں پلٹتا اور میں نے تیری یہ دعائیں قبول کیں اور تیری امت کو عام قحط سے ہلاک نہ کروں گا نہ ان پر کوئی غیر دشمن جو ان میں سے نہ ہو، ایسا غالب کروں گا کہ جو ان کی جڑ کاٹ دے، اگرچہ زمین کے تمام لوگ (مسلمانوں کو تباہ کرنے کے لئے) اکٹھے ہو جائیں (مگر ان کو تباہ نہ کر سکیں گے) یہاں تک کہ خود مسلمان ایک دوسرے کو ہلاک کریں گے اور ایک دوسرے کو قید کریں گے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2000]