سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیک ساتھی اور برے ساتھی کی مثال ایسی ہے جیسے مشک بیچنے والے اور بھٹی دھونکنے والے کی۔ مشک والا یا تو تجھے یونہی تحفہ کے طور پر سونگھنے کو دیدے گا یا تو اس سے خرید لے گا یا تو اس سے اچھی خوشبو پائے گا اور بھٹی پھونکنے والا یا تو تیرے کپڑے جلاوے گا یا تجھے بری بو سونگھنی پڑے گی۔ (یعنی اچھے اور برے ساتھی کے اثرات آدمی پر مرتب ہوتے ہیں)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1779]