86. غنیمت میں خیانت کرنا (سخت گناہ ہے) اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ آل عمران میں یہ) فرمانا ”اور جو شخص خیانت کرے گا، قیامت کے دن اس چیز کو (اپنی گردن پر لاد کر) لائے گا جس کی اس نے خیانت کی ہے“۔
حدیث نمبر: 1312
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ(ایک دن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے (مجمع) میں کھڑے ہوئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غنیمت میں خیانت کا ذکر کیا اور اس کو بڑا (سخت گناہ) ظاہر کیا اور اس کے معاملہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سخت ظاہر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تم میں سے کسی شخص کو قیامت کے دن اس حال میں نہ پاؤں کہ اس کی گردن پر بکری سوار ہو اور وہ بول رہی ہو (یا) اس کی گردن پر گھوڑا سوار ہو اور وہ ہنہنا رہا ہو۔ (تو یہ شخص) کہے کہ یا رسول اللہ! میری فریاد رسی کیجئیے اور میں کہہ دوں کہ تیرے لیے میں کچھ اختیار نہیں رکھتا، میں نے تو تجھے (پیغام الٰہی) پہنچا دیا تھا اور اس کی گردن پر اونٹ بلبلا رہا ہو، اور وہ کہے کہ یا رسول اللہ! میری فریاد رسی کیجئیے اور میں کہہ دوں کہ میں تیرے لیے کچھ اختیار نہیں رکھتا، میں تو تجھے (پیغام الٰہی) پہنچا چکا ہوں اور اس کی گردن پر (سونا، چاندی، اسباب) لادے ہوئے ہوں اور مجھ سے کہے یا رسول اللہ! میری مدد فرمائیے۔ لیکن میں اس سے کہہ دوں کہ میں تمہاری کوئی مدد نہیں کر سکتا یا میں تو تجھے پیغام پہنچا چکا ہوں یا اس کی گردن پر کپڑے ہوں جو ہل رہے ہوں اور وہ کہے کہ یا رسول اللہ! میری فریاد رسی کیجئیے تو میں کہہ دوں کہ میں تیرے لیے کچھ اختیار نہیں رکھتا میں تو تجھے (پیغام الٰہی) پہنچا چکا ہوں۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1312]