سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان کھڑے ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی تعریف کی جیسی کہ اس کو سزاوار ہے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کا ذکر کیا اور فرمایا: ”میں تمہیں دجال سے ڈراتا ہوں اور ہر نبی نے اپنی قوم کو دجال سے ڈرایا ہے مگر میں تم سے ایک ایسی بات کہتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم سے نہیں کہی۔ تم یہی سمجھ لو کہ وہ کانا ہو گا اور اللہ عزوجل کانا نہیں۔“(پوری حدیث، کتاب: جنازہ کے بیان میں۔۔۔ باب: جب کوئی بچہ اسلام لایا اور پھر انتقال کر گیا تو کیا اس پر نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور کیا بچے پر اسلام کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے؟ کے تحت گزر چکی ہے۔ اس میں یہ حصہ نہیں لہٰذا دونوں ساتھ ملا کر پڑھیں)[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1306]