قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان
1237. غلاموں اور خادموں کے حقوق
حدیث نمبر: 1850
-" إذا أصلح خادم أحدكم له طعامه فكفاه حره وبرده، فليجلسه معه، فإن أبى فليناوله أكلة في يده".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا تیار کرے، تو چونکہ اس نے اسے کھانے کی گرمی و سردی سے کفایت کیا ہے، اس لیے اس (آقا یا مالک) کو چاہیے کہ وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے (تاکہ وہ بھی کھانا کھا لے) اور اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کرتا ہو تو اسے کچھ کھانا تھما دے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان/حدیث: 1850]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 415
قال الشيخ الألباني:
- " إذا أصلح خادم أحدكم له طعامه فكفاه حره وبرده، فليجلسه معه، فإن أبى فليناوله أكلة في يده ". _____________________ أخرجه أحمد (2 / 259) : حدثنا عبد الأعلى عن معمر عن الزهري عن أبي سلمة عن أبي هريرة مرفوعا. وهذا سند صحيح على شرط الستة. وقد أخرجوه بألفاظ أخر بمعناه من طرق أخرى خرجتها في " الإرواء " (2238) . __________جزء : 1 /صفحہ : 775__________