ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا کہا کہ جب لوگوں نے عبدالملک کی بیعت کی تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اسے لکھا ”اللہ کے بندے عبدالملک امیرالمؤمنین کے نام، میں اقرار کرتا ہوں سننے اور اطاعت کرنے کی۔ اللہ کے بندے عبدالملک امیرالمؤمنین کے لیے اللہ کے دین اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق، جتنی مجھ میں طاقت ہو گی اور میرے بیٹوں نے بھی اس کا اقرار کیا۔“[صحيح البخاري/كِتَاب الْأَحْكَامِ/حدیث: 7205]
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7205
حدیث حاشیہ: عبدالملک کی حکومت سے پہلے اختلاف و انتشار تھا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یزید بن معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بھی بیعت کی تھی۔ طوائف الملوکی کے دور میں انھوں نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ عبدالملک کی حکومت پر تمام لوگوں کا اتفاق ہو گیا تو انھوں نے بھی عبدالملک بن مروان کو اپنی "سمع وطاعت" کے متعلق خط لکھ دیا۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7205