ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے ابوحازم نے اور ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم کھانا اور قیلولہ نماز جمعہ کے بعد کیا کرتے تھے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الِاسْتِئْذَانِ/حدیث: 6279]
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6279
حدیث حاشیہ: (1) دوپہر کے بعد کھانے کو غداء اور سونے کو قیلولہ کہتے ہیں۔ عربوں کی عادت تھی کہ وہ دوپہر کا کھانا کھا کر قیلولہ کرتے تھے۔ ایسا کرنا سے طبیعت ہشاش بشاش اور ہلکی ہو جاتی ہے۔ (2) قیلولہ مسنون امر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم قیلولہ کیا کرو کیونکہ شیاطین قیلولہ نہیں کرتے۔ “ اس روایت کی سند میں کلام ہے لیکن راجح بات یہی ہے کہ یہ حدیث قابل اعتبار ہے۔ (سلسلة الأحادیث الصحیحة للألباني، حدیث: 1647) اسی طرح خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ کا قول صحیح سند سے منقول ہے کہ دن کے پہلے حصے میں سونا جلن کا باعث، دوپہر کو سونا صحت کا موجب اور آخری پہر سونا بے وقوفی کی علامت ہے۔ (فتح الباري: 84/11)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6279