الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب الْأَدَبِ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
70. بَابٌ في الْهَدْيِ الصَّالِحِ:
70. باب: اچھے چال چلن کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 6097
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ، أَحَدَّثَكُمُ الْأَعْمَشُ، سَمِعْتُ شَقِيقًا، قَالَ: سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ، يَقُولُ:" إِنَّ أَشْبَهَ النَّاسِ دَلًّا وَسَمْتًا وَهَدْيًا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَابْنُ أُمِّ عَبْدٍ، مِنْ حِينِ يَخْرُجُ مِنْ بَيْتِهِ إِلَى أَنْ يَرْجِعَ إِلَيْهِ، لَا نَدْرِي مَا يَصْنَعُ فِي أَهْلِهِ إِذَا خَلَا".
ہم سے اسحاق بن ابراہیم راہویہ نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ابواسامہ سے پوچھا کیا تم سے اعمش نے یہ بیان کیا کہ میں نے شقیق سے سنا، کہا میں نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ بلاشبہ سب لوگوں سے اپنی چال ڈھال اور وضع اور سیرت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں۔ جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلتے اور اس کے بعد دوبارہ اپنے گھر واپس آنے تک ان کا یہی حال رہتا ہے لیکن جب وہ اکیلے گھر میں رہتے تو معلوم نہیں کیا کرتے رہتے ہیں۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: 6097]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6097 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6097  
حدیث حاشیہ:
ابو اسامہ نے کہا ہاں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6097   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6097  
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری رحمہ اللہ کا قائم کردہ عنوان ایک حدیث سے ماخوذ ہے جسے انہوں نے خود ہی بیان کیا ہے، چنانچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اچھا کردار، اچھی وضع قطع اور میانہ روی نبوت کا پچیسواں حصہ ہے۔
(الأدب المفرد، حدیث: 468) (2)
حافظ ابن حجر نے غریب الحدیث کے حوالے سے لکھا ہے:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے شاگرد ان کے پاس جاتے اور ان کے اقوال و افعال اور حرکات و سکنات دیکھتے تو ان کی مشابہت اختیار کرنے کی کوشش کرتے۔
(فتح الباري: 627/10)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ انسان کو باکمال اور اچھے لوگوں کی سیرت اختیار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6097