ہم سے عبدالعزیز بن عبدالوہاب نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز نے بیان کیا، انہیں ثور نے اور ان سے ابوالغیث نے، انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ان کی قوم کے کچھ لوگ اسے پا لیں گے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ/حدیث: 4898]
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4898
حدیث حاشیہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اشارہ آل فارس کی طرف تھا، چنانچہ اللہ پاک نے، محدثین کرام کو پیدا فرمایا جن میں بیشتر فارسی النسل ہیں، اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی حرف بحرف صحیح ثابت ہوئی اور آیت ﴿وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ﴾ کا مصداق محدثین کرام قرار پائے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4898
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4898
حدیث حاشیہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دوبارہ سوال کرنے پر اس کا کوئی جواب نہ دیا کیونکہ اس سے مراد کوئی خاص لوگ نہیں تھے پھر جب حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تیسری مرتبہ سوال کیا تو آپ نے اس مصداق اہل فارس ٹھہرایا کہ یہ لوگ دوسروں سے بڑھ کر دین اسلام کی خدمت کریں گے چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے دور کے بعد اسلام کی نشر و اشاعت کا جتنا کام اہل فارس نے سر انجام دیا یہ سعادت دوسرے لوگوں کو نصیب نہ ہوسکی۔ بڑے بڑے محدثین کرام اور فقہائے عظام کی اکثریت اسی علاقے سے تعلق رکھتی ہے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ بھی اس علاقےسے تعلق رکھتے تھے کیونکہ اس وقت بخارا شہر ملک فارس کا حصہ تھا۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے دین اسلام کی سر بلندی کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں ان کا سلسلہ بہت وسیع ہے۔ ان کا سرسری ذکر ہم نے مقدمے میں کیا ہے اللہ تعالیٰ انھیں اپنے ہاں اجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4898