الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي
کتاب: غزوات کے بیان میں
71. بَابُ وَفْدِ بَنِي حَنِيفَةَ، وَحَدِيثِ ثُمَامَةَ بْنِ أُثَالٍ:
71. باب: وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے واقعات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4374
قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَسَأَلْتُ عَنْ قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكَ أُرَى الَّذِي أُرِيتُ فِيهِ مَا أَرَيْتُ، فَأَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ، رَأَيْتُ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ، فَأَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا، فَأُوحِيَ إِلَيَّ فِي الْمَنَامِ أَنِ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا، فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ بَعْدِي، أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيُّ وَالْآخَرُ مُسَيْلِمَةُ".
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ پھر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے متعلق پوچھا کہ میرا خیال تو یہ ہے کہ تو وہی ہے جو مجھے خواب میں دکھایا گیا تھا۔ تو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا، میں نے اپنے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن دیکھے، مجھے انہیں دیکھ کر بڑا دکھ ہوا پھر خواب ہی میں مجھ پر وحی کی گئی کہ میں ان میں پھونک مار دوں۔ چنانچہ میں نے ان میں پھونکا تو وہ اڑ گئے۔ میں نے اس کی تعبیر دو جھوٹوں سے لی جو میرے بعد نکلیں گے۔ ایک اسود عنسی تھا اور دوسرا مسیلمہ کذاب، جن ہر دو کو خدا نے پھونک کی طرح ختم کر دیا۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَغَازِي/حدیث: 4374]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4374 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4374  
حدیث حاشیہ:
اسود عنسی تو آنحضرت ﷺ ہی کے زمانے میں مارا گیا اور مسیلمہ کذاب حضرت صدیق اکبر ؓ کی خلافت میں ختم ہوا۔
سچ آخر سچ ہو تا ہے اور جھوٹ چند روز چلتا ہے پھر مٹ جاتا ہے۔
آج اسود اور مسیلمہ کا ایک ماننے والا نہیں اور حضرت محمد ﷺ کے تابعدار قیامت تک باقی رہیں گے۔
عیسائی مشنریاں کس قدر جانفشانی سے کام کر رہی ہیں پھربھی وہ ناکام ہیں اسلام اپنی برکتوں کے نتیجے میں خود بخود پھیلتا ہی جارہا ہے۔
سچ ہے۔
نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4374   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4374  
حدیث حاشیہ:

مسیلمہ کذاب بنو حنیفہ کے وفد میں شامل تھا جو9 ہجری میں مدینہ طیبہ آیا اور یہ وفد سترہ افراد پر مشتمل تھا۔
مسیلمہ کذاب کی اپنی قوم میں بڑی قدر و منزلت تھی۔
وہ اسے رحمان الیمامہ کہا کرتے تھے۔
وفد کے دیگر افراد تو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے لیکن مسیلمہ فخر وغرور کے باعث آپ کے پاس نہ گیا، البتہ رسول اللہ ﷺ اس کے ساتھ کر یمانہ معاملہ کرتے ہوئے خود اس کے پاس تشریف لے گئے اور ثابت بن قیس ؓ کو ساتھ لے گئے تاکہ اس پر حجت قائم کریں اور اسے اللہ کے عذاب سے خبردار کریں۔
بالآخر اس نے دعوائے نبوت کیا، تو حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے دور خلافت میں حضرت وحشی ؓ کے ہاتھوں جہنم واصل ہوا۔
(فتح الباري: 112/8، 113)

دراصل سچ اور حق خود کو منوا لیتا ہے اور جھوٹ چند روز تک چلتا ہے پھر مٹ جاتا ہے آج مدعی نبوت مسیلمہ کذاب کا ایک بھی ماننے والا باقی نہیں جبکہ رسول اللہ ﷺ کے فرمانبردار اور جاں نثار قیامت تک باقی رہیں گے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4374