الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي
کتاب: غزوات کے بیان میں
40. بَابُ اسْتِعْمَالُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَهْلِ خَيْبَرَ:
40. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خیبر والوں پر تحصیل دار مقرر فرمانا۔
حدیث نمبر: 4246
وَقَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ، عَنْ سَعِيدٍ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ، وَأَبَا هُرَيْرَةَ، حَدَّثَاهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَى خَيْبَرَ، فَأَمَّرَهُ عَلَيْهَا،
اور عبدالعزیز بن محمد نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالمجید نے بیان کیا ‘ ان سے سعید نے بیان کیا اور ان سے ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے خاندان بنی عدی کے بھائی کو خیبر بھیجا اور انہیں وہاں کا عامل مقرر کیا اور عبدالمجید سے روایت ہے کہ ان سے ابوصالح سمان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابوسعید رضی اللہ عنہ نے اسی طرح نقل کیا ہے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَغَازِي/حدیث: 4246]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4246 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4246  
حدیث حاشیہ:
خیبر کے پہلے عامل حضرت سواد بن غزیہ نامی انصاری ؓ مقرر کئے گئے تھے۔
یہی وہاں کی کھجوریں بطور تحفہ لائے تھے جس پر آنحضرت ﷺ نے ان کو مذکورہ بالا ہدایت فرمائی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4246   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4246  
حدیث حاشیہ:

رسول اللہ ﷺ نے بنوعدی کے جس انصاری شخص کو خیبر کا عامل مقرر کیا تھا اس کا نام سواد بن غزیہ ہےیہ وہاں کے پہلے تحصیل دار تھے۔
انھیں آپ نے خیبر کی زمین کا خراج اور وہاں کے باغات کا حصہ وصول کرنے کے لیے تعینات کیا تھا2۔
خطیب بغدادی نے ذکر کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خبیر کے لیے ابن صعصعہ ؓ کو عامل مقرر کیا تھا۔
شاید یہ کوئی اور واقعہ ہو گا کیونکہ ابو عوانہ اور دارقطنی میں صراحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ عدی بن نجار سے حضرت سواد بن غزیہ کو خیبرکا تحصیل دار مقرر کیا تھا۔
(سنن الدارقطنی: 17/3، وفتح الباری: 621/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4246