علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 454
´بزرگی اور شرف کا لحاظ رکھتے ہوئے چار سے زائد تکبریں`
”سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ میں چھ تکبیریں کہیں اور فرمایا کہ وہ بدری تھے۔“ [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 454]
لغوی تشریح:
«بَدَرِيّ» بدری سے مراد یہ ہے کہ وہ غزوہ بدر میں شریک تھے۔ بدری ہونے کا شرف و بزرگی ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے چھ تکبیریں کہیں کہ اس طرح ان کے لیے زیادہ دعا کی جا سکے۔
فائدہ:
اس سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ کسی کی بزرگی اور شرف کا لحاظ رکھتے ہوئے چار سے زائد تکبریں کہی جا سکتی ہیں۔ مزید تفصیل پچھلی حدیث (بلوغ المرام حدیث 252) میں کی گئی ہے۔
وضاحت:
[حضرت سہل رضی اللہ عنہ بن حنیف ] حنیف تصغیر ہے۔ انصاری، اوسی اور مدنی ہیں۔ غزوہ بدر اور باقی غزوات و مشاہد میں حاضر تھے۔ غزوہ احد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثابت قدم رہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انہیں بصرہ پر عامل مقرر کیا اور صفین میں بھی ان کے ساتھ تھے۔ ہجرت مدینہ کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے مابین مواخات ہوئی۔ 38 ہجری میں وفات ہوئی۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 454