مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3967
حدیث حاشیہ:
قتادہ نے کہا کہ اس آیت سے اہل کتاب اور اہل اسلام مراد ہیں۔
جبکہ وہ دونوں اپنے اپنے لئے اولویت کے مدعی ہوئے۔
مجاہد نے کہا کہ مومن اور کافر مراد ہیں۔
بقول علامہ ابن جریر، آیت سب کو شامل ہے جو بھی کفر واسلام کا مقابلہ ہو نتیجہ یہ ہے جو آگے آیت میں مذکور ہے:
﴿فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِنْ نَارٍ﴾ (الحج: 19)
یعنی کافروں کو دوزخ کے کپڑے پہنائے جائیں گے اور ان کے سروں پر دوزخ کا گرم کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3967