الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب الْمَنَاقِبِ
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 3609
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَقْتَتِلَ فِئَتَانِ فَيَكُونَ بَيْنَهُمَا مَقْتَلَةٌ عَظِيمَةٌ دَعْوَاهُمَا وَاحِدَةٌ، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُبْعَثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثِينَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ".
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا، کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہیں ہمام نے اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دو جماعتیں آپس میں جنگ نہ کر لیں۔ دونوں میں بڑی بھاری جنگ ہو گی۔ حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہو گا اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا نہ ہو لیں۔ ان میں ہر ایک کا یہی گمان ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَنَاقِبِ/حدیث: 3609]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3609 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3609  
حدیث حاشیہ:
ان میں سے اکثر پیدا ہوچکے ہیں جن کا ذکر تواریخ اسلام کے صفحات پر موجود ہے۔
ایک صاحب ہندوستان میں بھی پیدا ہوچکے ہیں جنہوں نے نبوت ورسالت کا دعویٰ کرکے ایک خلق کثیر کو گمراہ کرڈالا تھا۔
اللھم اھدھم۔
دوجماعتوں کا اشارہ جنگ صفین کی طرف ہے جو دومسلم جماعتوں ہی کے درمیان ہوئی تھی جیسا کہ ابھی بیان ہواہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3609   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3609  
حدیث حاشیہ:

یہ حدیث دو پیش گوئیوں پر مشتمل ہے اور دونوں واقع ہو چکی ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
(ا)
جن دو گروہوں کے درمیان عظیم جنگ برپا ہوئی وہ حضرت علی ؓ اور حضرت معاویہ ؓ کی جماعتیں ہیں۔
ان کے درمیان صفین کے مقام پر عظیم جنگ ہوئی اوراس میں بہت سے مسلمان شہید ہوئے حتی کہ پچیس کے قریب وہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی تھی جو جنگ بدر میں شریک ہو چکے تھے۔
(ب)
قیامت سے پہلے تیس دجال پیدا ہوں گے جو نبوت کا دعوی کریں گے ان میں مسیلمہ کذاب اسود عنسی اور مختارثقفی سر فہرست ہیں۔

حدیث میں وہ لوگ مراد نہیں ہیں جنھوں نے مطلق طور پر نبوت کا دعوی کیا ہے کیونکہ ایسے انسان تو بہت ہیں بلکہ حدیث میں وہ لوگ مراد ہیں جنھیں دنیاوی طور پر شان وشوکت اوردبدبہ حاصل تھا انھوں نے شیطان کے فریب میں مبتلا ہو کر نبوت کا دعوی کیا۔
ان میں سے اکثر پیدا ہو چکے ہیں جن کا ذکر کتب تاریخ میں ملتا ہے ان میں ایک صاحب برصغیر میں بھی پیدا ہوئے جنھوں نے نبوت کا دعوی کر کے خلق کثیر کو گمراہ کیا۔
اللہ تعالیٰ نے اسے دنیا میں گندی موت سے دوچار کیا۔
مولانا محمد حسین بٹالوی اور مولانا ابو الوفاء ثناءاللہ امرتسری ؒ ہر میدان میں اس کا مقابلہ کیا۔
بہر حال یہ حدیث بھی علامات نبوت میں سے ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے جو فرمایا تھا وہ حرف بہ حرف پورا ہوا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3609