الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب الْمَنَاقِبِ
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 3601
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ الْأُوَيْسِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" سَتَكُونُ فِتَنٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي، وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي وَمَنْ يُشْرِفْ لَهَا تَسْتَشْرِفْهُ وَمَنْ وَجَدَ مَلْجَأً أَوْ مَعَاذًا فَلْيَعُذْ بِهِ".
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم نے بیان کیا، ان سے صالح بن کیسان نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فتنوں کا دور جب آئے گا تو اس میں بیٹھنے والا کھڑا رہنے والے سے بہتر ہو گا، کھڑا رہنے والا چلنے والے سے بہتر ہو گا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہو گا جو اس میں جھانکے گا فتنہ بھی اسے اچک لے گا اور اس وقت جسے جہاں بھی پناہ مل جائے بس وہیں پناہ پکڑ لے تاکہ اپنے دین کو فتنوں سے بچا سکے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَنَاقِبِ/حدیث: 3601]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاريستكون فتن القاعد فيها خير من القائم القائم فيها خير من الماشي الماشي فيها خير من الساعي من يشرف لها تستشرفه من وجد ملجأ أو معاذا فليعذ به
   صحيح مسلمستكون فتن القاعد فيها خير من القائم القائم فيها خير من الماشي الماشي فيها خير من الساعي من تشرف لها تستشرفه من وجد فيها ملجأ فليعذ به

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3601 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3601  
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں آئندہ ہونے والے واقعات کا بیان ہے جو نبوت کی علامت ہے نیز اس حدیث میں فتنوں سے دور بھاگنے اور ان سے علیحدہ رہنے کی ترغیب ہے۔
اگر کوئی ان کے قریب ہوایا ان میں دلچسپی رکھی تو وہ ان کی لپیٹ میں آجائے گا۔

دوسری حدیث میں جس نماز کے متعلق وعید بیان کی گئی ہے اس سے مراد نماز عصر ہے جیسا کہ حدیث میں حضرت ابن عمر ؓ نے صراحت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
وہ نماز عصر ہے۔
(سنن النسائي، المواقیت، حدیث: 481)
حضرت نوفل بن معاویہ ؓ فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہوئے۔
یزید بن معاویہ کے دور حکومت میں فوت ہوئے۔
صحیح بخاری میں ان سے مروی صرف یہی ایک حدیث ہے۔
(فتح الباري: 751/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3601