الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
11. بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ:
11. باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
حدیث نمبر: 3293
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ قَالَ:" لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ، لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ كَانَتْ لَهُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ، وَكُتِبَتْ لَهُ مِائَةُ حَسَنَةٍ وَمُحِيَتْ عَنْهُ مِائَةُ سَيِّئَةٍ، وَكَانَتْ لَهُ حِرْزًا مِنَ الشَّيْطَانِ يَوْمَهُ ذَلِكَ حَتَّى يُمْسِيَ، وَلَمْ يَأْتِ أَحَدٌ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَاءَ بِهِ إِلَّا أَحَدٌ عَمِلَ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابوبکر کے غلام سمی نے، انہیں ابوصالح نے اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص دن بھر میں سو مرتبہ یہ دعا پڑھے گا «لا إله إلا الله وحده لا شريك له،‏‏‏‏ له الملك،‏‏‏‏ وله الحمد،‏‏‏‏ وهو على كل شىء قدير‏.‏» نہیں ہے کوئی معبود، سوا اللہ تعالیٰ کے، اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کا ہے۔ اور تمام تعریف اسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ تو اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔ سو نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی اور سو برائیاں اس سے مٹا دی جائیں گی۔ اس روز دن بھر یہ دعا شیطان سے اس کی حفاظت کرتی رہے گی۔ تاآنکہ شام ہو جائے اور کوئی شخص اس سے بہتر عمل لے کر نہ آئے گا، مگر جو اس سے بھی زیادہ یہ کلمہ پڑھ لے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ/حدیث: 3293]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3293 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3293  
حدیث حاشیہ:
یعنی دو سو یا تین سو بار اس کو اس سے بھی زیادہ ثواب ملے گا۔
قسطلانی نے کہا یہ کلمہ ہر روز سو بار پے در پے پڑھے یا تھوڑا تھوڑا کرکے، ہر حال میں وہی ثواب ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ صبح سویرے اور رات ہوتے ہی سو سو بار پڑھے تاکہ دن اور رات دونوں میں شیطان کے شر سے محفوظ رہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3293   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3293  
حدیث حاشیہ:

مذکورہ وظیفہ شیطانی کا روائیوں کا تیر بہدف توڑ ہے۔
اسے ہرروز سوبار مسلسل پڑھ لیا جائے یاتھوڑا تھوڑا کرکے اس تعداد کو پورا کرلے ثواب اور تاثیر میں کوئی فرق نہیں ہوگا، تاہم بہتر ہے کہ صبح سویرے اوررات ہوتے ہی سو، سوبار پڑھ لیا جائے تاکہ رات اور دن دونوں میں شیطان کے شر سے محفوظ رہا جاسکے۔

حدیث کے آخر میں ہے کہ جو شخص اس تعداد سے زیادہ مرتبہ پڑھے گا اسے زیادہ ثواب سے نوازا جائے گا، یعنی دوسو یا تین سومرتبہ پڑھے تو اس سے بھی زیادہ ثواب ملے گا۔
بہرحال اللہ تعالیٰ نے ہمیں شیطان کے طریقہ واردات سے آگاہ کیا ہے اور رسول اللہ ﷺ کے ذریعے سے اس سے بچاؤ کا طریقہ بھی بتادیا ہے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3293