الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الفتن
كتاب الفتن
--. قیامت کا واقعہ ہونا یقینی امر ہے
حدیث نمبر: 5509
عَن شعبةَ عَن قَتَادَة عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةُ كَهَاتَيْنِ» . قَالَ شُعْبَةُ: وَسَمِعْتُ قَتَادَةَ يَقُولُ فِي قَصَصِهِ كفصل إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى فَلَا أَدْرِي أَذَكَرَهُ عَنْ أنس أَو قَالَه قَتَادَة؟ مُتَّفق عَلَيْهِ
شعبہ، قتادہ سے، وہ انس رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں اور قیامت ان دونوں (انگلیوں) کی طرح بھیجے گئے ہیں۔ شعبہ نے بیان کیا، میں نے قتادہ ؒ سے سنا وہ یہ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کرتے تھے۔ جس طرح ان دونوں (انگلیوں) میں سے ایک کو دوسری پر فضیلت حاصل ہے۔ میں نہیں جانتا کہ آیا انہوں نے اسے انس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے یا قتادہ ؒ کا اپنا بیان ہے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5509]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6504) و مسلم (133/ 2951)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. قیامت کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے
حدیث نمبر: 5510
وَعَن جَابر قا ل: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِشَهْرٍ: «تَسْأَلُونِي عَنِ السَّاعَةِ؟ وَإِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ اللَّهِ وَأُقْسِمُ بِاللَّهِ مَا عَلَى الْأَرْضِ مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَةٍ يَأْتِي عَلَيْهَا مِائَةُ سَنَةٍ وَهِيَ حَيَّةٌ يَوْمَئِذٍ» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو، ان کی وفات سے ایک ماہ پہلے فرماتے ہوئے سنا: تم مجھ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہو، حالانکہ اس کا علم تو اللہ ہی کے پاس ہے، میں اللہ کی قسم اٹھاتا ہوں کہ روئے زمین پر جو ذی روح آج موجود ہے وہ سو سال گزرنے کے بعد زندہ نہیں ہو گی۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5510]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (218/ 2538)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. اس وقت کوئی ایسا نہیں جو سو سال زندہ رہے
حدیث نمبر: 5511
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَأْتِي مِائَةُ سَنَةٍ وَعَلَى الْأَرْضِ نَفْسٌ مَنْفُوسَةٌ الْيَوْمَ» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ
ابوسعید رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: روئے زمین پر جو نفس آج موجود ہے، سو سال گزرنے کے بعد وہ زندہ نہیں ہو گا۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5511]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (219/ 2539)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. قیامت کے قریب ہونے کی مثال
حدیث نمبر: 5512
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رِجَالٌ مِنَ الْأَعْرَابِ يَأْتُونَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَسْأَلُونَهُ عَنِ السَّاعَةِ فَكَانَ يَنْظُرُ إِلَى أصغرِهم فَيَقُول: «إِنْ يَعِشْ هَذَا لَا يُدْرِكْهُ الْهَرَمُ حَتَّى تَقُومَ عَلَيْكُمْ سَاعَتُكُمْ» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، کچھ اعرابی لوگ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے آپ سے قیامت کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان میں سے سب سے چھوٹے کی طرف دیکھتے ہوئے فرمایا: اگر یہ زندہ رہا تو اس کے بوڑھے ہونے سے پہلے تمہاری قیامت تم پر قائم ہو جائے گی۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5512]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6511) و مسلم (136 / 2952)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. مجھے قیامت کی ابتداء میں مبعوث کیا گیا ہے
حدیث نمبر: 5513
عَن الْمُسْتَوْرد بن شَدَّاد عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بُعِثْتُ فِي نَفَسِ السَّاعَةِ فَسَبَقْتُهَا كَمَا سَبَقَتْ هذِه هذِه» وأشارَ بأصبعيهِ السبَّابةِ وَالْوُسْطَى. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
مستور بن شداد رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے قیامت کے ظہور کے ساتھ بھیجا گیا ہے، میں اس پر اسی طرح سبقت لے گیا ہوں جس طرح یہ اس پر سبقت لے گئی ہے۔ اور آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی دو انگلیوں، انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کے ساتھ اشارہ کیا۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5513]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (2213 وقال: غريب)
٭ مجالد ضعيف و عبيدة بن الأسود مدلس و عنعن و روي أحمد (5/ 348) بلفظ: ’’بعثت أنا والساعة جميعًا، إن کادت لتسبقني‘‘ و سنده حسن .»


قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

--. آدھا دن پانچ سو برس کا
حدیث نمبر: 5514
وَعَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ لَا تَعْجِزَ أُمَّتِي عِنْدَ رَبِّهَا أَنْ يُؤَخِّرَهُمْ نِصْفَ يَوْمٍ» . قِيلَ لِسَعْدٍ: وَكَمْ نِصْفُ يَوْمٍ؟ قَالَ: خَمْسُمِائَةِ سَنَةٍ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں امید کرتا ہوں کہ میری امت اپنے رب کے ہاں عاجز نہیں آئے گی کہ وہ انہیں آدھا دن مؤخر کر دے۔ سعد رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا، آدھے دن کی کیا مقدار ہے؟ انہوں نے فرمایا: پانچ سو سال۔ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5514]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (4350)
٭ السند منقطع، شريح بن عبيد لم يدرک سعدًا رضي الله عنه . (انظر التهذيب الکمال 3/ 380 تحقيق بشارعواد) و له شاھد ضعيف منقطع عند أحمد (1/ 170 ح 1464) و حديث أبي داود (4349 وسنده صحيح) يغني عنه .»


قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

--. قیامت کے قریب آ جانے کی ایک مثال
حدیث نمبر: 5515
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَثَلُ هَذِهِ الدُّنْيَا مَثَلُ ثَوْبٍ شُقَّ مِنْ أَوَّلِهِ إِلَى آخِرِهِ فَبَقِيَ مُتَعَلِّقًا بِخَيْطٍ فِي آخِرِهِ فَيُوشِكُ ذَلِكَ الْخَيْطُ أَنْ يَنْقَطِعَ» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي «شُعَبِ الْإِيمَانِ»
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس دنیا کی مثال اس کپڑے کی طرح ہے جسے اس کے اول سے آخر تک پھاڑ دیا گیا ہو اور وہ اپنے آخر میں ایک دھاگے کے ساتھ متعلق ہو، قریب ہے کہ وہ دھاگہ بھی ٹوٹ جائے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5515]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (10240، نسخة محققة: 9759)
٭ فيه يحيي بن سعيد العطار وھو ضعيف و شيخه أبو سعيد خلف بن حبيب: لم أعرفه و للحديث شاھد ضعيف جدًا عند أبي نعيم في الحلية (131/8)
تنبيه: طبع في شعب الإيمان (نسخة دارالکتب العلمية): ’’يحيي بن سعيد القطان‘‘ وھو خطاء و الصواب ’’يحيي بن سعيد العطار‘‘ کما في النسخة المحققة وانظر قصر الأمل لابن أبي الدنيا (2/ 13/ 1) و السلسلة الضعيفة (1970)»


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف

--. قیامت کی سختیاں کن کے لیے
حدیث نمبر: 5516
عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يُقَالَ فِي الْأَرْضِ: اللَّهُ اللَّهُ. وَفِي رِوَايَةٍ: لَا تَقُومُ السَّاعَةُ عَلَى أَحَدٍ يَقُولُ: اللَّهُ الله. رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تک زمین پر اللہ اللہ کہا جائے گا قیامت قائم نہیں ہو گی۔ ایک دوسری روایت میں ہے: کسی ایک پر قیامت قائم نہیں ہو گی جب تک وہ اللہ اللہ کہتا ہو۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5516]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (234/ 148)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. قیامت بدکار لوگوں پر آئے گی
حدیث نمبر: 5517
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا عَلَى شِرَارِ الْخَلْقِ» . رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5517]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (131/ 2949)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. قیامت سے پہلے قبیلہ دوس کی عورتوں کا ذکر
حدیث نمبر: 5518
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَضْطَرِبَ أَلَيَاتُ نِسَاءِ دَوْسٍ حَوْلَ ذِي الْخَلَصَةِ» . وَذُو الْخَلَصَةِ: طَاغِيَةُ دَوْسٍ الَّتِي كَانُوا يَعْبُدُونَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ قبیلہ دوس کی عورتوں کے سرین ذوالخلصہ کے گرد (طواف کرتے ہوئے) چھلکیں (یعنی حرکت کریں) گے۔ اور ذوالخلصہ دوس قبیلے کا صنم ہے جس کی وہ دورِ جاہلیت میں پوجا کیا کرتے تھے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5518]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (7116) و مسلم (51/ 2906)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


Previous    10    11    12    13    14    15    Next