الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:

مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
--. صاف نیت والے مجاہد کا بیان
حدیث نمبر: 3937
عَن جَابر قَالَ: قَالَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ: أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فَأَيْنَ أَنَا؟ قَالَ: «فِي الْجنَّة» فَألْقى ثَمَرَات فِي يَده ثمَّ قَاتل حَتَّى قتل
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے غزوہ احد کے روز عرض کیا: مجھے بتائیں کہ اگر میں قتل کر دیا جاؤں تو کہاں ہوں گا؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت میں۔ اس نے وہ کھجوریں، جو کہ اس کے ہاتھ میں تھیں، پھینک دیں، پھر قتال کیا حتی کہ شہید کر دیا گیا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3937]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4046) و مسلم (1899/143)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. جہاد میں توریہ کا بیان
حدیث نمبر: 3938
وَعَن كَعْب بن مالكٍ قَالَ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ غَزْوَةً إِلَّا وَرَّى بِغَيْرِهَا حَتَّى كَانَتْ تِلْكَ الْغَزْوَةُ يَعْنِي غَزْوَةَ تَبُوكَ غَزَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَرٍّ شَدِيدٍ وَاسْتَقْبَلَ سَفَرًا بَعِيدًا وَمَفَازًا وَعَدُوًّا كَثِيرًا فَجَلَّى لِلْمُسْلِمِينَ أَمْرَهُمْ لِيَتَأَهَّبُوا أُهْبَةَ غَزْوِهِمْ فَأَخْبَرَهُمْ بِوَجْهِهِ الَّذِي يُرِيدُ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی غزوہ کا ارادہ فرماتے تو آپ اس کے علاوہ کسی اور کا توریہ فرمایا کرتے تھے لیکن جب یہ غزوہ یعنی غزوہ تبوک ہوا جسے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سخت گرمی میں لڑا، اس میں آپ کو دور دراز کا سفر، بے آب و گیاہ راستوں اور بہت زیادہ دشمنوں کا سامنا تھا لہذا آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسلمانوں کے لیے ان کے معاملے کو واضح کر دیا تاکہ وہ اپنے غزوہ کے لیے خوب تیاری کر لیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جس سمت جانا تھا وہ انہیں بتا دی۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3938]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (4418)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. جنگ ایک دھوکہ
حدیث نمبر: 3939
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «الْحَرْب خدعة»
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لڑائی ایک دھوکہ ہے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3939]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3030) و مسلم (1739/17)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. جہاد میں عورتوں کی شرکت
حدیث نمبر: 3940
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْزُو بِأُمِّ سُلَيْمٍ وَنِسْوَةٍ مِنَ الْأَنْصَارِ مَعَهُ إِذَا غَزَا يَسْقِينَ الْمَاءَ وَيُدَاوِينَ الْجَرْحَى. رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جہاد کے لیے جاتے تو ام سلیم رضی اللہ عنہ اور انصار کی کچھ عورتیں آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جہاد کے لیے جاتیں وہ پانی پلاتیں اور زخمیوں کا علاج کرتی تھیں۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3940]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1810/130)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. جہاد میں عورتوں کی مصروفیات کیا ہیں
حدیث نمبر: 3941
وَعَن أُمِّ عطيَّةَ قَالَتْ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ أَخْلُفُهُمْ فِي رِحَالِهِمْ فَأَصْنَعُ لَهُمُ الطَّعَامَ وَأُدَاوِي الْجَرْحَى وَأَقُومُ عَلَى المرضى. رَوَاهُ مُسلم
ام عطیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سات غزوات میں شرکت کی، میں اِن کے سامان کے پاس رہا کرتی تھی، اِن کے لیے کھانا تیار کرتی، زخمیوں کا علاج کرتی اور مریضوں کی دیکھ بھال کیا کرتی تھی۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3941]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (142/ 1812)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

--. عورتوں اور بچّوں کو قتل کرنا منع
حدیث نمبر: 3942
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع فرمایا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3942]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3015) و مسلم (1744/25)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. مشرکین کے گھر والوں کا بیان
حدیث نمبر: 3943
وَعَن الصَّعبِ بنِ جِثَّامةَ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عنْ أهلِ الدَّارِ يَبِيتُونَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ فَيُصَابَ مِنْ نِسَائِهِمْ وَذَرَارِيِّهِمْ قَالَ: «هُمْ مِنْهُمْ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «هُمْ مِنْ آبائِهم»
صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے محلوں میں رہنے والے مشرکین کے بارے میں دریافت کیا گیا جن پر شب خون مارا جائے جس میں ان کی عورتیں اور ان کے بچے ہلاک ہو جائیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ بھی انہیں کے حکم میں ہیں۔ ایک دوسری روایت میں ہے: وہ اپنے آباء کے تابع ہیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3943]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3012) و مسلم (1745/26)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. کافروں کی املاک کو جلا دینے کا بیان
حدیث نمبر: 3944
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ نَخْلَ بني النَّضيرِ وحرَّقَ وَلها يقولُ حسَّانٌ: وَهَانَ عَلَى سَرَاةِ بَنِي لُؤَيٍّ حَرِيقٌ بِالْبُوَيْرَةِ مُستَطيرُ وَفِي ذَلِكَ نَزَلَتْ (مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَكْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَى أُصُولِهَا فَبِإِذْنِ اللَّهِ)
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بنو نضیر کے کھجوروں کے درخت کاٹے اور جلائے، حسان رضی اللہ عنہ نے اس کے متعلق شعر کہا: بنولؤی کے سرداروں کے لیے بویرہ پر (کھجوروں کے درختوں کو) جلانا آسان ہوا جو کہ پھیلا ہوا تھا۔ اور اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی: تم نے کھجور کے جو درخت کاٹ ڈالے یا انہیں ان کے تنوں پر قائم رہنے دیا وہ (سب) اللہ کے حکم سے تھا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3944]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4031. 4032) و مسلم (1746/30)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. عورتوں اور بچّوں کو قیدی بنانے کا بیان
حدیث نمبر: 3945
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْنٍ: أَنَّ نَافِعًا كَتَبَ إِلَيْهِ يُخْبِرُهُ أَنَّ ابْنَ عمر أخبرهُ أَن ابْن عمر أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَغَارَ عَلَى بَنِي الْمُصْطَلِقِ غَارِّينِ فِي نَعَمِهِمْ بِالْمُرَيْسِيعِ فَقتل الْمُقَاتلَة وسبى الذُّرِّيَّة
عبداللہ بن عون رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ابن عمر رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام) نافع ؒ نے انہیں خط لکھا جس میں انہوں نے انہیں (یعنی مجھے) یہ بتایا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں (یعنی نافع کو) خبر دی کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بنو مصطلق پر اس وقت حملہ کیا جب وہ مریسیع کے مقام پر اپنے مویشیوں میں غافل تھے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جنگجوؤں کو قتل کیا اور بچوں کو قیدی بنایا۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3945]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2541) و مسلم (1730/1)»


قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

--. جنگی حکمت عملی کا بیان
حدیث نمبر: 3946
وَعَن أبي أَسِيدٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَنَا يَوْمَ بَدْرٍ حِينَ صَفَفَنَا لِقُرَيْشٍ وَصَفُّوا لَنَا: «إِذَا أَكْثَبُوكُمْ فَعَلَيْكُمْ بِالنَّبْلِ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «إِذَا أَكْثَبُوكُمْ فَارْمُوهُمْ وَاسْتَبْقُوا نَبْلَكُمْ» . رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَحَدِيث سعد: «هُوَ تُنْصَرُونَ» سَنَذْكُرُهُ فِي بَابِ «فَضْلِ الْفُقَرَاءِ» . وَحَدِيثُ الْبَرَاءِ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَهْطًا فِي بَابِ «الْمُعْجِزَاتِ» إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى
ابواسید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب غزوہ بدر کے موقع پر ہم اور قریش ایک دوسرے کے سامنے صف آراء ہوئے تو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب وہ تمہارے قریب آ جائیں تو تم ان پر تیر برساؤ، اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ جب وہ تمہارے قریب آ جائیں تو تم ان پر تیر برساؤ اور کچھ تیر اپنے پاس محفوظ رکھو۔ رواہ البخاری۔ اور سعد رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث: تمہاری مدد نہیں کی جاتی ...... ہم عنقریب باب فضل الفقراء میں ذکر کریں گے، اور براء رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک لشکر بھیجا ..... باب المعجزات میں ان شاء اللہ تعالیٰ ذکر کریں گے۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 3946]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (2900)
حديث سعد يأتي (5232) و حديث البراء يأتي (5876)»


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


Previous    12    13    14    15    16    17    18    19    20    Next