سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی مؤمن کو جان بوجھ کر قتل کیا یقینا اس نے اللہ کے ساتھ کفر کیا۔“[مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 41]
تخریج الحدیث: «الكامل لابن عدي: 4/155، تفسير ابن كثير: 2/334» حافظ ابن کثیر نے کہا کہ یہ حدیث ’’منکر‘‘ ہے اس کی سند میں کلام ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے بیان کیا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج مفرد کا احرام باندھا تھا۔ [مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 43]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: الحج: باب فى الافراد والقراٰن: رقم الحديث: 1231»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک آدمی نمازی، زکاۃ دینے والا، حج اور عمرہ کرنے والا، روزے رکھنے والا اور جہاد کرنے والا ہوتا ہے حتی کہ بہت سے امورخیر کا ذکر کیا اور وہ قیامت کے دن اجر و ثواب اپنی نیت کے مطابق حاصل کرتا ہے۔“[مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 44]
تخریج الحدیث: «المعجم الاوسط للطبراني: 3/251: رقم الحديث: 3057، شعب الايمان للبيهقي: 6/351: رقم الحديث: 4316، مجمع الزوائد: 8/28: رقم الحديث: 12719، السلسلة الضعيفة: 12/101: رقم الحديث: 5557» اس کی سند منصور بن صقیر الجزری ہے، اسی وجہ سے ہیثمی اور محدث البانی نے اسے ’’ضعیف‘‘ قرار دیا ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک مسلمان پر (حکمران کی) بات کو سننااور ماننالازم ہے۔ خواہ (اس کی بات) اچھی لگے یا ناپسند کرے۔“[مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 45]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: الاحكام: باب السمع والطاعة للإمام مالم تكن بمعصية: رقم الحديث: 7144، صحيح مسلم: الامارة: باب وجوبه طاعة الأمراء فى غير معصية وتحريمها فى المعصية: رقم الحديث: 1839»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبح ہونے سے پہلے وتر پڑھ لیا کرو۔“[مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 46]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: صلاة المسافرين: باب صلاة الليل مثنيٰ مثنيٰ والوتر ركعة من آخر الليل: رقم الحديث: 750»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا محرم کون سا لباس پہن سکتا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”احرام والا قمیص، پگڑی، شلوار، ٹوپی اور موزے نہ پہنے۔ اگر جوتے میسر نہ ہوں تو موزے پہن لے اور ان کو ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ دے اور ایسا کپڑا بھی نہ پہنے جس کو ورس یا زعفران (خوشبو) لگی ہو۔“ ابن عون نے برانس (پگڑی) کاذکر نہیں کیا۔ [مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 47]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: جزاء الصيد باب ما ينهي من الطيب للمحرم والمحرمة: رقم الحديث: 1838، صحيح مسلم: الحج: باب ما يباح للمحرم بحج أو عمرة لبسة وما لا يباح وبيان تحريم الطيب عليه: رقم الحديث: 1177»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے بیان کیا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے اطراف میں کتوں کو مارنے کا حکم دیا۔ ہم نے خود کو دیکھا کہ ہم دیہات سے آنے والی عورت کے کتے کو بھی قتل کر دیتے تھے۔ [مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 48]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: المساقاة: باب الأمر بقتل الكلاب ويبان نسخه … الخ: رقم الحديث: 1570»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی کسی کے جانور کا اس کے مالک کی اجازت کے بغیر دودھ نہ دھوئے۔ کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اس کا خزانہ توڑ کر اس میں سے سب کچھ نکال لیاجائے۔ بے شک جانوروں کے تھن بھی ان کے مالکوں کے خزانے ہیں۔ [مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 49]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: اللقطة: باب لا تحتلب ماشية أحد بغير اذنه رقم: الحديث: 2435، صحيح مسلم: اللقطة: باب تحريم حلب الماشية بغير اذن مالكها: رقم الحديث: 1726»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”احرام والا نہ (خود) نکاح کرے اور نہ (کسی دوسرے کا) نکاح کرائے۔“[مسند عبدالله بن عمر/حدیث: 50]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: النكاح: باب تحريم نكاح المحرم وكراهة خطبته: رقم الحديث: 1409»