سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گدھے پر قباء تک سوار ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پھوپھی اور خالہ کے متعلق کچھ معلومات حاصل کرنے کے لیے گئے تو اللہ تعالیٰ نے یہ بات نازل فرمائی کہ ان کے لیے کوئی وراثت نہیں۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْفَرَائِضِ/حدیث: 1197]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 8090، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 163، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12331، 12332، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4156، 4157، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 19109، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 31770، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 7423، 7424، 7425، والطبراني فى «الصغير» برقم: 927، وابو داود فى «المراسيل» برقم: 361 قال الهيثمي: فيه يعقوب بن محمد الزهري وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 229)»
اور اسی سند کے ساتھ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی مومن کی حرمت کو ڈھانپے گا، اللہ اسے آگ سے محفوظ رکھے گا۔“[معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْفَرَائِضِ/حدیث: 0]
تخریج الحدیث: «أخرجه الطبراني فى الصغير برقم: 68، انفرد به المصنف من هذا الطريق»
سعید بن جبیر نے بیان کرتے ہیں: انہوں نے کہا: میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ چل رہا تھا، وہ ایک قوم کے پاس سے گزرے جنہوں نے ایک پرندے کو نشانہ بنایا، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: اللہ کی لعنت ہو اس پر جس نے ایسا کیا، میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔ داؤد بن القصاق نے اس کے علاوہ کوئی حدیث روایت نہیں کی اور وہ بصرہ کے ہیں جو ثقہ اور صالح لوگوں میں سے ہیں۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْفَرَائِضِ/حدیث: 0]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى صحيحه برقم: 5514، 5515، ومسلم فى صحيحه برقم: 1958، وابن حبان فى صحيحه برقم: 5617، والحاكم فى مستدركه برقم: 7670، والنسائي فى المجتبيٰ برقم: 4453، والطبراني فى الصغير برقم: 413، وأحمد فى مسنده برقم: 3194»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہا: ”بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھے وحی کی ہے کہ میں اپنی عزیز بیٹی کا نکاح عثمان رضی اللہ عنہ سے کر دوں۔“ عمیر کے سوائے ابن جریج سے کسی نے اسے روایت نہیں کیا، محمد بن حرب کا تفرد ہے۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْفَرَائِضِ/حدیث: 0]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى الأوسط برقم: 3501، والطبراني فى الصغير برقم: 414، وقال ابن عدي: عمير بن عمران ما رواه عن ابن جريج لا يرويه غيره عن ابن جريج والضعف بين على حديثه، الكامل فى الضعفاء: 133/6»
تخریج الحدیث: «أخرجه ابن حبان فى صحيحه برقم: 5292، والترمذي فى جامعه برقم: 1338، والبيهقي فى سننه الكبير برقم: 12064، وأحمد فى مسنده برقم: 13379، والبزار فى مسنده برقم: 7039، 7529، والترمذي فى الشمائل، 337، والطبراني فى الكبير برقم: 757، والطبراني فى الأوسط برقم: 1526، والطبراني فى الصغير برقم: 687 قال الهيثمي: وفيه سعيد بن بشير وقد وثقه جماعة وضعفه آخرون وبقية رجاله ثقات، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 146)»
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلى الله عليه وسلم سے بیان کرتے ہیں: ”لوگ قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے اور وہ صراط کے دونوں طرف جہنم کے بستر کی طرح پڑے ہوں گے، اللہ جسے چاہے گا، اپنی رحمت سے بچا لے گا۔ پھر فرشتوں، انبیاء اور شہداء کو شفاعت اور بلانے کی اجازت دی جائے گی اور اللہ ہر اس شخص کو (جہنم سے) نکالے گا جس کے دل میں ذرہ بھر بھی ایمان ہوگا۔“ انہوں نے اس سند کے علاوہ کوئی اور سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نہیں کی۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْفَرَائِضِ/حدیث: 0]
تخریج الحدیث: «أخرجه أحمد فى مسنده برقم: 20769، وعبد الله بن أحمد بن حنبل فى زوائده على مسند أحمد، 20770، والطبراني فى الصغير برقم: 929، والبزار فى مسنده برقم: 3671، 3697، وابن أبى شيبة فى مصنفه برقم: 35333»