سیدنا ابولبابہ بن عبدالمنذر کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بارش کے لیے یہ دعا کی: «”اَللّٰهُمَّ اسْقِنَا“»”اے اللہ! ہمیں پانی دیجئے۔“ تو ابولبابہ نے کہا: یا رسول اللہ! کھجوریں خشک کرنے کی جگہوں میں رکھی ہوئی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر دعا کی: «”اَللّٰهُمَّ اسْقِنَا“»”اے اللہ! ہمیں پانی دے۔“ یہاں تک کہ ابولبابہ ننگا اُٹھ کر اپنی تہبند کے ساتھ اپنے مربہ کھجوروں کی جگہ میں سوراخ بند کرنے لگے۔ اس وقت آسمان میں بادل بالکل نہیں تھا۔ بارش ہونے لگی، لوگ ابولبابہ کے پاس آئے، کہنے لگے: اب یہ کبھی بھی بند نہیں ہو گی یہاں تک کہ تم ننگے کھڑے ہو کر اپنے مربہ کی سوراخیں بند نہ کرو، جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ انہوں نے اسی طرح کیا تو آسمان صاف ہو گیا۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْإِسْتِسْقَاء/حدیث: 336]
تخریج الحدیث: «أخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6528، والطبراني فى «الصغير» برقم: 385 قال الھیثمی: فيه من لا يعرف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (2 / 215) [وله شواهد من حديث أنس بن مالك، فأما حديث أنس بن مالك، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1013، 1014، 1021، 3582، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 897، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1174»
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز استسقاء ادا کی اور اپنی چادر الٹائی، اس کا اوپر والا حصہ نیچے کر دیا۔ [معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْإِسْتِسْقَاء/حدیث: 337]
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1005، 1011، 1012، 1023، 1024، 1025، 1026، 1027، 1028، 6343، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 894، ومالك فى «الموطأ» برقم: 448، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1406، 1407، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2864، 2865، 2866، 2867، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1225، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1505، 1517، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1161، 1162، والترمذي فى «جامعه» برقم: 556، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1574، 1575، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1267، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6475، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1799، 1801، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16695، والحميدي فى «مسنده» برقم: 419، 420، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 134، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1188»