الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
27. باب فِيمَنْ بَاعَ عَبْداً وَلَهُ مَالٌ:
27. کوئی آدمی کسی غلام کو فروخت کرے جس کے پاس مال بھی ہو
حدیث نمبر: 2597
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنِ اشْتَرَى عَبْدًا وَلَمْ يَشْتَرِطْ مَالَهُ، فَلَا شَيْءَ لَهُ".
سالم نے روایت کیا اپنے والد سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کوئی غلام خریدے اور اس کے مال کی شرط نہ لگائے تو اس مشتری کے لئے غلام کے مال میں سے کچھ نہیں ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2597]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2603] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2379] ، [مسلم 1543] ، [أبويعلی 5427] ، [ابن حبان 4921]
بخاری شریف کی روایت میں ہے: ”اگر کسی شخص نے کوئی مال والا غلام بیچا تو اس کا مال بیچنے والے کا ہوگا، ہاں اگر مشتری اس کی شرط لگائے (کہ غلام کے ساتھ اس کا مال بھی خریدتا ہوں) تب غلام کا مال مشتری کے لئے ہوگا۔“

28. باب في النَّهْيِ عَنِ الْمُنَابَذَةِ وَالْمُلاَمَسَةِ:
28. منابذۃ اور ملامسۃ کی بیع کا بیان
حدیث نمبر: 2598
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ، وَعَنْ لِبْسَتَيْنِ: عَنْ بَيْعِ الْمُنَابَذَةِ وَالْمُلَامَسَةِ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: الْمُنَابَذَةُ: يَرْمِي هَذَا إِلَى ذَاكَ. وَيَرْمِي ذَاكَ إِلَى هذَا. قَالَ: كَانَ هَذَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو قسم کی بیع سے اور دو قسم کے پہناوے سے اور منابذۃ و ملامسۃ سے منع فرمایا۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: بیع منابذہ یہ ہے کہ بائع مشتری کی طرف اور مشتری بائع کی طرف (کپڑا وغیرہ) پھینکے، (اور اس سے بیع تمام ہو جائے) یہ دورِ جاہلیت کی خرید و فروخت تھی۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2598]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2604] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 367] ، [مسلم 1512] ، [أبوداؤد 3377] ، [نسائي 4524] ، [ابن ماجه 2169] ، [أبويعلی 976] ، [ابن حبان 4976] ، [الحميدي 747]

29. باب في بَيْعِ الْحَصَاةِ:
29. کنکری کی بیع کا بیان
حدیث نمبر: 2599
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْغَرَرِ، وَعَنْ بَيْعِ الْحَصَاةِ". قَالَ عَبْد اللَّهِ: إِذَا رَمَى بِحَصًا، وَجَبَ الْبَيْعُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دھوکے والی بیع اور حصاة (کنکری) کی بیع سے منع کیا ہے۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: بیع الحصاۃ یہ ہے کہ جب کنکری پھینکے تو بیع مکمل ہوجائے گی۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2599]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2605] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1513] ، [أبوداؤد 3376] ، [ترمذي 1230] ، [نسائي 4530] ، [ابن ماجه 2194]

30. باب في النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ:
30. حیوان کے بدلے حیوان بیچنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2600
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ , عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ نَسِيئَةً". ثُمَّ إِنَّ الْحَسَنَ نَسِيَ هَذَا الْحَدِيثَ، وَلَمْ يَقُلْ جَعْفَرٌ: ثُمَّ إِنَّ الْحَسَنَ نَسِيَ هَذَا الْحَدِيثَ.
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانور کو جانور کے بدلے ادھار بیچنے سے منع کیا۔ پھر حسن رحمہ اللہ اس حدیث کو بھول گئے۔ اور جعفر رحمہ اللہ نے یہ نہیں کہا کہ حسن رحمہ اللہ اس حدیث کو بھول گئے۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2600]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف سعيد وجعفر لم يذكرا فيمن سمع ابن أبي عروبة قديما ولكنهما توبعا من قبل من سمع منه قديما، [مكتبه الشامله نمبر: 2606] »
یہ حدیث سند میں انقطاع کے سبب ضعیف ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3356] ، [ترمذي 1237] ، [نسائي 4634] ، [ابن ماجه 2270] ، [أحمد 12/5] ، [طبراني 205/7، 6851] ، [شرح معاني الآثار للطحاوي 60/4، وغيرهم وبمجموع طرقه يتقوى الحديث، انظر شواهده فى ابن حبان 5038]

31. باب الرُّخْصَةِ في اسْتِقْرَاضِ الْحَيَوَانِ:
31. جانور قرض کے طور پر دینے کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 2601
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَالِكٍ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ: مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: اسْتَسْلَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَكْرًا، فَجَاءَتْ إِبِلٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ. قَالَ أَبُو رَافِعٍ: فَأَمَرَنِي أَنْ أَقْضِيَ الرَّجُلَ بَكْرَهُ، فَقُلْتُ: لَمْ أَجِدْ فِي الْإِبِلِ إِلَّا جَمَلًا خِيَارًا رَبَاعِيًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَعْطِهِ إِيَّاهُ، فَإِنَّ خَيْرَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً". قَالَ عَبْد اللَّهِ: هَذَا يُقَوِّي قَوْلَ مَنْ يَقُولُ: الْحَيَوَانُ بِالْحَيَوَانِ.
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جوان اونٹ بطورِ قرض لیا، پس جب صدقہ کے اونٹ آئے تو سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اس شخص کا اونٹ واپس کر دوں، میں نے عرض کیا کہ مجھے ان اونٹوں میں بہترین رباعی (چار دانت والے) اونٹ کے علاوہ اور دوسرا اونٹ نہیں ملا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہی بہترین رباعی اونٹ اسے دے دو، بہتر ہیں وہ لوگ جو قرض کو اچھا ادا کرتے ہیں۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اس حدیث سے ان کے قول کو تقویت ملتی ہے جو حیوان (جانور) کے بدلے جانور کی بیع کو جائز کہتے ہیں۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2601]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو عند مالك في البيوع، [مكتبه الشامله نمبر: 2607] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1600] ، [أبوداؤد 3346] ، [ترمذي 1318] ، [نسائي 4631] ، [ابن ماجه 2285، وغيرهم]

32. باب النَّهْيِ عَنْ تَلَقِّي الْبُيُوعِ:
32. سامان خریدنے کی غرض سے قافلوں سے شہر میں آنے سے پہلے ملنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 2602
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تَلَقَّوُا الْجَلَبَ، مَنَ تَلَقَّاهُ فَاشْتَرَى مِنْهُ شَيْئًا، فَهُوَ بِالْخِيَارِ إِذَا دَخَلَ السُّوقَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: باہر سے شہر میں غلہ لانے والوں کو آگے جا کر نہ ملو، اور جو شخص اس (قافلے) سے جا کر ملا اور اس سے کچھ سامان خرید بھی لیا تو اس بیچنے والے مالک کو منڈی میں پہنچنے کے بعد اختیار ہے (چاہے تو سودا باقی رکھے یا منسوخ کر دے)۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2602]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2608] »
اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2162] ، [مسلم 1519] ، [نسائي 4513] ، [أبويعلی 6073] ، [ابن حبان 4961]

33. باب لاَ يَبِيعُ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ:
33. کوئی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے
حدیث نمبر: 2603
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا يَبِيعُ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ، وَلَا تَلَقَّوُا السِّلَعَ حَتَّى يُهْبَطَ بِهَا الْأَسْوَاقَ، وَلَا تَنَاجَشُوا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی کسی کی خرید و فروخت میں خل اندازی نہ کرے، اور نہ قافلوں سے جا کر ملے یہاں تک کہ وہ منڈی میں پہنچ جائیں، اور خریدنے کا ارادہ نہیں تو بھاؤ نہ بڑھائے۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2603]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي وهو عند مالك في البيوع، [مكتبه الشامله نمبر: 2609] »
اس حدیث کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2139] ، [مسلم 1412] ، [أبوداؤد 3436] ، [ترمذي 1292] ، [نسائي 3238] ، [ابن ماجه 2171] ، [أبويعلی 5801] ، [ابن حبان 4959] ۔ اس حدیث کی کچھ شرح حدیث رقم (2586)، میں گذر چکی ہے۔

34. باب في النَّهْيِ عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ:
34. کتے کی قیمت لینے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2604
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ أَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ، وَمَهْرِ الْبَغِيِّ، وَحُلْوَانِ الْكَاهِنِ"، قَالَ عَبْد اللَّهِ: حُلْوَانُ الْكَاهِنِ، مَا يُعْطَى عَلَى كَهَانَتِهِ.
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت، بدکار و فاحشہ عورت کی اجرت و کمائی، اور کاہن کی شیرینی سے منع فرمایا۔
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: کاہن کی شیرینی سے مراد وہ اجرت ہے جو وہ غیب کی باتیں بتا کر لیتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2604]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح على شرط البخاري والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2610] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2237] ، [مسلم 1567] ، [أبوداؤد 3428] ، [ترمذي 1133] ، [نسائي 4303] ، [ابن ماجه 2159] ، [ابن حبان 5157] ، [الحميدي 455]

35. باب في النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ:
35. شراب بیچنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2605
أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا نَزَلَتِ الْآيَةُ فِي آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ فِي الرِّبَا،"خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَلَاهُنَّ عَلَى النَّاسِ، ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَةَ فِي الْخَمْرِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: جب سورہ بقرہ کے آخر میں سود کی آیت اتری تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے اور اس کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو پڑھ کر سنایا۔ پھر شراب کی تجارت کو حرام کر دیا۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2605]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2611] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 459، 2226] ، [مسلم 1850] ، [أبوداؤد 3490] ، [نسائي 4679] ، [ابن ماجه 3382] ، [أبويعلی 4467]

حدیث نمبر: 2606
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا نَزَلَتِ الْآيَاتُ مِنْ أَوَاخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ،"خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاقْتَرَأَهُنَّ عَلَى النَّاسِ، ثُمَّ نَهَى عَنِ التِّجَارَةِ فِي الْخَمْرِ".
اس سند سے بھی مثلِ سابق مروی ہے۔ ترجمہ او پر گذر چکا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب البيوع/حدیث: 2606]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكرر سابقه، [مكتبه الشامله نمبر: 2612] »
اس حدیث کی تخریج او پرگذر چکی ہے۔


Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next