سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ سے لگ کر پینے سے منع فرمایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2155]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2164] » اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5627، 5628] ، [الحميدي 1175، وغيرهم]
ثمامہ بن عبداللہ سے مروی ہے کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ دو یا تین سانس میں پانی پیتے تھے اور کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پانی کے برتن پر دو یا تین بار سانس لیتے تھے۔ (یعنی دو یا تین سانس میں پانی پیتے تھے۔)[سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2157]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2166] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5631] ، [مسلم 2028] ، [أبوداؤد 31] ، [ترمذي 15] ، [نسائي 24] ، [ابن ماجه 310] ، [ابن حبان 5329]
ابوالمثنی نے کہا: میں مروان کے پاس تھا کہ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ تشریف لائے اور بیان کیا کہ ایک شخص نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں ایک سانس میں سیر نہیں ہوتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تب پھر پیالے کو اپنے منہ سے ہٹاؤ اور پھر سانس لے لو“، عرض کیا: میں اس میں کوڑا دیکھوں تو؟ فرمایا: ”اسے بہا دو۔“[سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2158]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2167] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1887] ، [ابن حبان 5327] ، [الموارد 1367] ، [أحمد 57/3] ، [بغوي فى شرح السنة 3036]
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں کوئی شخص پیشاب کرے تو داہنے ہاتھ سے عضو مخصوص کو نہ پکڑے، اور نہ داہنے ہاتھ سے استنجاء کرے، اور نہ برتن میں سانس لے۔“[سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2159]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2168] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 153، 154] ، [مسلم 267] ، [أبوداؤد 31] ، [ترمذي 15] ، [نسائي 24] ، [ابن ماجه 310] ، [ابن حبان 1434] ، [الحميدي 432، وغيرهم]
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری صحابی کے پاس ان کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے اور باغ کی نہر جاری تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہارے پاس مشک میں رات کا پانی ہو تو لاؤ ورنہ ہم نہر سے منہ لگا کر پانی پی لیں گے۔“[سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2160]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2169] » اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5613، 5621] ، [أبويعلی 2097] ، [ابن حبان 5314، 5389]
سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک سے منہ لگا کر کھڑے کھڑے پانی پیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2161]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2170] » اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أحمد 376/6، 431] ، [الشمائل للترمذي 215] ، [طبراني 127/25، 307]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں کھڑے ہو کر پانی پی لیتے تھے اور چلتے ہوئے کھانا بھی کھا لیتے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2162]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2171] » اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 5243] ، [موارد الظمآن 1369] ، [ابن ابي شيبه 4167]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے منع فرمایا، راوی نے کہا: میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: اور کھڑے ہو کر کھانا کھانا؟ فرمایا: یہ تو اور بھی برا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2164]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2173] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2024] ، [ترمذي 3424] ، [أبويعلی 2867]