عبدالرحمٰن بن وعلۃ نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے چمڑے کی مشک (جس میں پانی بھرا جاتا ہے) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: میری سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ تمہیں کیا جواب دوں سوائے اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو بھی کھال دباغت دی جائے وہ پاک ہو گئی۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2024]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2028] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 366] ، [أبوداؤد 4123] ، [ترمذي 1727] ، [نسائي 4252] ، [ابن ماجه 3609]
عبدالرحمٰن بن وعلہ نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مردہ جانور کی کھال کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”دباغت سے وہ پاک ہو جاتی ہیں۔“ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: کیا آپ بھی یہی کہتے ہیں؟ فرمایا: ہاں، اس جانور کی کھال استعمال کی جا سکتی ہے (جو ماکول اللحم ہو)۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2025]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «رجاله ثقات غير أن اين إسحاق قد عنعن وهو مدلس، [مكتبه الشامله نمبر: 2029] » اس حدیث کی تخریج اوپر گزر چکی ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردہ جانور کی کھال سے انتفاع کا حکم دیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2026]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2030] » اس روایت میں ابن اسحاق کا عنعنہ ہے لیکن اس کے رواة ثقات اور حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 1290] ، [موارد الظمآن 123] ، [أبوداؤد 4124] ، [نسائي 4263] ، [ابن ماجه 3612]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: ان کی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی بکری مر گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کاش تم اس کی کھال سے فائدہ اٹھاتے؟“ لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ تو مردہ تھی؟ فرمایا: ”مردار کا فقط کھانا حرام ہے۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2027]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2031] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1492] ، [مسلم 363] ، [أبوداؤد 4120] ، [ترمذي 1727] ، [نسائي 4246] ، [أبويعلی 2419] ، [ابن حبان 1284] ، [مسند الحميدي 498]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کے ہم معنی روایت کیا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: لومڑیوں کی کھال کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جبکہ اس کو دباغت دے دی گئی ہو؟ فرمایا: میں اس کو مکروہ سمجھتا ہوں (کیونکہ لومڑی غیر ماکول اللحم ہے، اس کا کھانا جائز نہیں)۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2028]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2032] » اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن حدیث صحیح ہے۔ تخریج اوپر مذکور ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن عورتوں کے متعہ سے اور پالتو گدھوں کے گوشت (کھانے) سے منع فرمایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2029]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2033] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4216، 5523] ، [مسلم 1407] ، [ترمذي 1121] ، [نسائي 3365] ، [ابن ماجه 1961] ، [أبويعلی 576] ، [ابن حبان 4140]
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ خیبر کے دن ایک صحابی کھڑے ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! گدھے کھا لئے گئے، یا یہ کہا: گدھے (کھا کر) ختم کر دیئے گئے، پھر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! گدھے ختم کر دیئے گئے، یا کھا لئے گئے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو حکم دیا کہ اعلان کر دو: ”بیشک اللہ اور اس کا رسول دونوں تم کو پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں کیونکہ وہ ناپاک ہیں۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2030]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2034] » یہ روایت صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2991، 4199] ، [مسلم 1940] ، [نسائي 69] ، [ابن ماجه 3196] ، [أبويعلی 2828] ، [ابن حبان 5274] ، [الحميدي 1234]
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ہم نے مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں گھوڑے کا گوشت کھایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2031]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2035] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5510، 5519] ، [مسلم 1942] ، [نسائي 4432] ، [ابن ماجه 3190] ، [ابن حبان 5271] ، [الحميدي 324]
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن پالتو گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا، اور گھوڑے کے گوشت (کو کھانے) کی اجازت دی۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2032]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2036] » اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4219] ، [مسلم 1941] ، [أبوداؤد 3788] ، [ترمذي 1793] ، [نسائي 4338] ، [أبويعلی 1787] ، [ابن حبان 5268] ، [الحميدي 1291]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص مومن رہتے ہوئے کسی ایسی بڑی چیز کی لوٹ مار نہیں کر سکتا جس کی طرف لوگوں کی نظریں اٹھی ہوئی ہوں اور وہ لوٹ مار کر رہا ہو تو وہ ایسی حالت میں مومن نہیں رہتا۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2033]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2037] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2475] ، [مسلم 57] ، [نسائي 5676] ، [ابن ماجه 3936] ، [أبويعلی 2699] ، [ابن حبان 186] ، [الحميدي 1163]