194. باب في الاِسْتِمَاعِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عِنْدَ الْخُطْبَةِ وَالإِنْصَاتِ:
194. جمعہ کے دن خاموشی سے خطبہ سننے کا بیان
اوس (بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ) سے مروی ہے: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جمعہ کو نہائے اور نہلائے، پھر سویرے سویرے (جمعہ کے لئے) نکلے، پھر امام کے قریب بیٹھے، اور خاموشی سے خطبہ سنے، لغو حرکت نہ کرے یہاں تک کہ امام فارغ ہو جائے، تو اس کو ہر قدم پر ایک سال کے روزے اور قیام (عبادت) کا سا ثواب ہے۔“ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1586]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1588] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 1401] ، [ابن حبان 2781] ، [موارد الظمآن 559]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب امام جمعہ کا خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے پاس بیٹھے ہوئے آدمی سے کہو چپ ہو جاؤ، تو تم نے خود لغو حرکت کی۔“ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1587]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 1589] »
اس حدیث کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [بخاري 934] ، [مسلم 851] ، [الموطأ فى الجمعة 6] ، [أبويعلی 5846] ، [ابن حبان 2793]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم نے اپنے پاس بیٹھے شخص سے کہا: چپ رہو اور امام خطبہ دے رہا ہو تو تم نے لغو بات کی۔“ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1588]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 1590] »
اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [مسند الحميدي 996]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس سند سے بھی مثل سابق مروی ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1589]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1591] »
اس روایت کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔
195. باب فِيمَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ:
195. جمعہ کے دن جو آدمی خطبہ کے دوران مسجد میں داخل ہو اس کا بیان
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص (مسجد میں) آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو یا خطبہ کے لئے نکل چکا ہو تو اسے دو رکعت نماز پڑھ لینی چاہیے۔“ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1590]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1592] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 931] ، [مسلم 875] ، [أبويعلی 1946] ، [ابن حبان 2500] ، [الحميدي 1257]
عیاض بن عبداللہ نے کہا: سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ آئے اس وقت مروان خطبہ دے رہے تھے، سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو مروان کے سپاہی آ کر انہیں نماز پڑھنے سے روکنے لگے، تو سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ان دو رکعت کو ترک نہیں کروں گا کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیتے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1591]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان، [مكتبه الشامله نمبر: 1593] »
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 511] ، [أبويعلی 994] ، [ابن حبان 2503] ، [الموارد 325] ، [الحميدي 758]
ربیع بن صبیح بصری نے کہا: میں نے خطبہ کے دوران امام حسن بصری رحمہ اللہ کو دو رکعت پڑھتے دیکھا، اور انہوں نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب امام خطبہ دے رہا ہو اورتم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو وہ دو ہلکی رکعت (تحیۃ المسجد) پڑھ لے، ان میں اختصار سے کام لے۔“ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: میرا بھی یہی قول ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1592]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1594] »
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [أبويعلی 2276] ، اور اس روایت کی سند صحیح ہے۔
196. باب في قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ في الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
196. جمعہ کے دن خطبہ میں قرأت قرآن کا بیان
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا تو سورہ ص پڑھی، پس جب آیت سجده سے گزرے تو نیچے اترے اور سجدہ کیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1593]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1595] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن حدیث صحیح ہے، اور اس کی تخریج و تفصیل (1505) میں گذر چکی ہے۔ مزید یہ کہ اس حدیث سے خطیب کا خطبے کے دوران قرآن پڑھنا ثابت ہوا۔
197. باب الْكَلاَمِ في الْخُطْبَةِ:
197. خطبہ کے دوران کلام کرنے کا بیان
سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: ایک شخص جمعہ کے دن مسجد میں آیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ”کیا تم نے نماز (تحیۃ المسجد) پڑھ لی ہے؟“ جواب دیا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اٹھو) دو رکعت پڑھ لو۔“ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: میں بھی یہی کہتا ہوں۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1594]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1596] »
اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 930] ، [مسلم 875] ۔ نیز دیکھئے حديث رقم (1597)
198. باب في قِصَرِ الْخُطْبَةِ:
198. خطبہ مختصر دینے کا بیان
ابووائل نے کہا: سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے ہمیں بہت مختصر اور نہایت بلیغ خطبہ دیا تو ہم نے کہا: اے ابویقظان! اس خطبہ کو اگر اور لمبا کرتے تو اچھا تھا؟ کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، آپ فرماتے تھے کہ: ”آدمی کا نماز کو لمبا کرنا اور خطبے کو مختصر کرنا اس کے سمجھ دار ہونے کی نشانی ہے، سو تم اس نماز کو لمبا کرو اور ان خطبوں کو چھوٹا کرو، اور بعض بیان جادو (اثر) ہوتا ہے۔“ (یعنی بعض مختصر کلام بھی جادو کی طرح اثر کرتا ہے)۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1595]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1597] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 869] ، [أبويعلی 1642] ، [ابن حبان 2791]