الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
حدیث نمبر: 1436
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ، وَأَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَاهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ الْمَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَصَاةً وَحَتَّهَا ثُمَّ قَالَ: "إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ، فَلَا يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ، وَلَا عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ".
سیدنا ابوسعید خدری اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد (نبوی) کی دیوار پر بلغم دیکھا تو آپ نے کنکری سے اسے کھرچ دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی (نماز میں) تھوکے تو اپنے سامنے اور دائیں جانب نہ تھوکے، بلکہ بائیں جانب یا قدم کے نیچے تھوکے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1436]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1438] »
اس روایت کی سند بھی صحیح ہے بلکہ متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 408، 409] ، [مسلم 548] ، [نسائي 724] ، [ابن ماجه 761] ، [أبويعلی 975، 993] ، [ابن حبان 2268] ، [الحميدي 745، 746]

117. باب النَّوْمِ في الْمَسْجِدِ:
117. مسجد میں سونے کا بیان
حدیث نمبر: 1437
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّئلِيِّ، عَنْ عَمِّهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: أَتَانِي نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا نَائِمٌ فِي الْمَسْجِدِ فَضَرَبَنِي بِرِجْلِهِ، قَالَ: "أَلَا أَرَاكَ نَائِمًا فِيهِ؟"قُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، غَلَبَتْنِي عَيْنِي.
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں مسجد (نبوی) میں سویا ہوا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور اپنے پائے مبارک سے مجھے متنبہ کرتے ہوئے فرمایا: کیا میں تمہیں یہاں سوتے نہیں دیکھ رہا ہوں؟ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! میری آنکھ لگ گئی تھی۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1437]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1439] »
اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 6668] ، [موارد الظمآن 1548]

حدیث نمبر: 1438
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق الْفَزَارِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ وَلَمْ يَكُنْ لِي أَهْلٌ، فَرَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّمَا انْطُلِقَ بِي إِلَى بِئْرٍ فِيهَا رِجَالٌ مُعَلَّقُونَ، فَقِيلَ: انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى ذَاتِ الْيَمِينِ. فَذَكَرْتُ الرُّؤْيَا لِحَفْصَةَ، فَقُلْتُ: قُصِّيهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَصَّتْهَا عَلَيْهِ، فَقَالَ:"مَنْ رَأَى هَذِهِ؟ قَالَتْ: ابْنُ عُمَرَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"نِعْمَ الْفَتَى أَوْ قَالَ: نِعْمَ الرَّجُلُ لَوْ كَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ". قَالَ: وَكُنْتُ إِذَا نِمْتُ لَمْ أَقُمْ حَتَّى أُصْبِحَ. قَالَ: فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي اللَّيْلَ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں مسجد نبوی میں سویا کرتا تھا کیونکہ بیوی بچے تھے نہیں، میں نے خواب میں دیکھا گویا کہ مجھے ایک کنویں کی طرف لے جایا گیا، جس میں آدمی لٹکے ہوئے تھے۔ کہا گیا: ان کو دائیں جانب لے جاؤ (یعنی جنتیوں کی طرف)، میں نے اس خواب کو (اپنی بہن) سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا اور درخواست کی کہ اس کو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کریں، لہٰذا انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کو بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کس نے یہ خواب دیکھا ہے؟ عرض کیا: (میرے بھائی) ابن عمر نے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا ہی اچھا وہ نوجوان ہے یا یہ کہا: کیا ہی اچھا آدمی ہے، کاش وہ رات میں نماز پڑھے، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں جب سو جاتا تو فجر سے پہلےنہیں اٹھتا تھا۔ راوی نے کہا: اس کے بعد سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما تہجد پڑھنے لگے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1438]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 1440] »
اس روایت کی سند جید اور حدیث صحیح ہے، اور اس کے اطراف متعدد مقامات پر بخاری شریف میں موجود ہیں۔ دیکھئے: [بخاري 1121، 1122] ، [مسلم 2479] ، [ابن ماجه 3919] ، [ابن حبان 7071، 7072]

118. باب النَّهْيِ عَنِ اسْتِنْشَادِ الضَّالَّةِ في الْمَسْجِدِ وَالشِّرَى وَالْبَيْعِ:
118. گم شدہ چیز کی مسجد میں تلاش و اعلان اور خرید و فروخت کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1439
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِي زَيْدٍ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ، أَوْ يَبْتَاعُ فِي الْمَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ، وَإِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَنْشُدُ فِيهِ الضَّالَّةَ، فَقُولُوا: لَا أَدَّى اللَّهُ عَلَيْكَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی کو مسجد میں خرید و فروخت کرتے دیکھو تو کہو: الله تمہاری تجارت میں نفع نہ بخشے، اور جب کسی کو گم شدہ چیز ڈھونڈتے اور مسجد میں اس کا اعلان کرتے دیکھو تو کہو: الله کرے تیری چیز نہ ملے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1439]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1441] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 568] ، [أبوداؤد 473] ، [ابن ماجه 768] ، [ابن حبان 1650] ، [موارد الظمآن 313]

119. باب النَّهْيِ عَنْ حَمْلِ السِّلاَحِ في الْمَسْجِدِ:
119. مسجد میں اسلحہ لے کر داخل ہونے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1440
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: قُلْتُ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ: أَسَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ: مَرَّ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ يَحْمِلُ نَبْلًا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَمْسِكْ نُصُولَهَا"؟ قَالَ: نَعَمْ.
سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار سے کہا: کیا تم نے سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہما سے سنا کہ ایک آدمی مسجد نبوی میں آیا جو تیر لئے ہوئے تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ان کی نوکیں بند رکھو؟ کہا: ہاں۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1440]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1442] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 451] ، [مسلم 2614] ، [نسائي 717] ، [أبويعلی 1833] ، [ابن حبان 1647] ، [الحميدي 1289]

120. باب النَّهْيِ عَنِ اتِّخَاذِ الْقُبُورِ مَسَاجِدَ:
120. قبروں کو سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1441
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَنْبأَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، وَعَائِشَةَ، قَالَا: لَمَّا نُزِلَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ، كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهُوَ كَذَلِكَ: "لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ". يُحَذِّرُ مِثْلَ مَا صَنَعُوا.
سیدہ عائشہ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے، دونوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے (یعنی مرض وفات میں) تو آپ اپنے چہرۂ مبارک پر ایک چادر ڈال لیتے تھے، اور جب دم گھٹنے لگتا تو منہ کھولتے اور اسی حالت میں فرماتے تھے: یہود و نصاری پر اللہ کی لعنت ہو، انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجد بنا لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ڈرا رہے تھے ایسا کرنے سے جیسا کہ انہوں نے کیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1441]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1443] »
اس حدیث کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 435، 436] ، [مسلم 531] ، [نسائي 702] ، [ابن حبان 6619]

121. باب النَّهْيِ عَنْ الاِشْتِبَاكِ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْمَسْجِدِ:
121. مسجد جاتے ہوئے انگلیوں سے کھیلنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1442
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَنْبأَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ الْفَرَّاءُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ أَبِي ثُمَامَةَ الْحَنَّاطِ، قَالَ: أَدْرَكَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ بِالْبَلَاطِ، وَأَنَا مُشَبِّكٌ بَيْنَ أَصَابِعِي، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ ثُمَّ خَرَجَ عَامِدًا إِلَى الصَّلَاةِ، فَلَا يُشَبِّكُ بَيْنَ أَصَابِعِهِ".
ابوثمامہ حناط نے کہا: مجھ کو سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے بلاط پر پا لیا (مسجد جاتے ہوئے) اور میں انگلیوں میں انگلیاں داخل کئے ہوئے تھا، تو انہوں نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جب تم میں سے کوئی وضو کر کے مسجد میں نماز کے قصد سے نکلے تو تشبیک نہ کرے (گویا کہ وہ نماز کے اندر ہے)۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1442]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل أبي ثمامة الحناط، [مكتبه الشامله نمبر: 1444] »
یہ حدیث حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 562] ، [ترمذي 386] ، [ابن حبان 2039] ، [موارد الظمآن 315، 316]

حدیث نمبر: 1443
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا تَوَضَّأْتَ فَعَمَدْتَ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَلَا تُشَبِّكَنَّ بَيْنَ أَصَابِعِكَ، فَإِنَّكَ فِي صَلَاةٍ".
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم وضو کر کے مسجد جانے کا ارادہ کرو تو انگلیوں میں تشبیک نہ کرو کیونکہ تم نماز میں ہو۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1443]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل ابن عجلان والحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1445] »
حوالہ اوپر گذر چکا ہے۔ نیز دیکھئے: [ابن حبان 2149] ، [موارد الظمآن 316] اور یہ حدیث صحیح ہے۔

حدیث نمبر: 1444
أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ تَوَضَّأَ ثُمَّ خَرَجَ يُرِيدُ الصَّلَاةَ، فَهُوَ فِي صَلَاةٍ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى بَيْتِهِ، فَلَا تَقُولُوا هَكَذَا" يَعْنِي: يُشَبِّكُ بَيْنَ أَصَابِعِهِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص (گھر میں) وضو کرے پھر نماز کے لئے نکلے تو وہ نماز ہی میں ہے یہاں تک کہ اپنے گھر میں واپس آ جائے، تو تم اس طرح نہ کرو، یعنی وہ انگلیوں میں تشبیک نہ کرے، انگلیاں نہ چٹخائے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1444]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1446] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 386] ، [ابن خزيمه 446] ، [ابن حبان 2149] ، [مواردالظمآن 314]

122. باب فَضْلِ مَنْ جَلَسَ في الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ:
122. اس کی فضیلت کا بیان جو مسجد میں بیٹھ کر نماز کا انتظار کرے
حدیث نمبر: 1445
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تَزَالُ الْمَلَائِكَةُ تُصَلِّي عَلَى الْعَبْدِ مَا دَامَ فِي مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ، مَا لَمْ يَقُمْ أَوْ يُحْدِثْ، تَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندے کے لئے فرشتے اس وقت تک دعا کرتے رہتے ہیں جب تک وہ اپنی اس جگہ میں بیٹھا رہے جس پر نماز پڑھی ہے، اور اس جگہ سے نہ کھڑا ہو نہ وضو توڑے، فرشتے کہتے ہیں: اے اللہ اس کی مغفرت فرما دے، اے اللہ اس پر رحم فرما۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1445]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1447] »
اس روایت کی سند حسن ہے، لیکن حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 445] ، [مسلم 649] ، [أبوداؤد 469] ، [ترمذي 330] ، [نسائي 732] ، [ابن حبان 1753]


Previous    19    20    21    22    23    24    25    26    27    Next