سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: بلاشبہ آگ دشمن ہے، لہٰذا اس سے بچو۔ چنانچہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اپنے گھر میں آگ کا خاص خیال رکھتے، اور سونے سے پہلے اسے بجھا دیتے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1225]
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: أخرجه أحمد: 5641 و القطيعي فى ”جزء الألف دينار“: 98 و أبوجعفر الرزاز فى جزء له: 197»
سيدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”تم اپنے گھروں میں (رات کے وقت) آگ کو جلتا ہوا نہ چھوڑو، کیونکہ وہ دشمن ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1226]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 5641 و أبوعوانه: 8170 و الحاكم: 317/4»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مدینہ طیبہ میں رات کو ایک گھر، اہلِ خانہ سمیت جل گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ آگ تمہاری دشمن ہے، لہٰذا جب تم سونے لگو تو اس کو بجھا دیا کرو۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1227]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الاستئذان: 6294 و مسلم: 2016 و ابن ماجه: 3770»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب بارش نازل ہوتی تو وہ فرماتے: اے لڑکی! میری زین اور کپڑے باہر رکھ دو اور فرماتے: (ارشادِ باری تعالیٰ ہے): ”اور ہم نے آسمان سے بابرکت پانی نازل کیا۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1228]
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: أخرجه ابن أبى شيبة: 26176»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب رات کو سکون ہو جائے تو چلنا پھرنا کم کر دو، کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ اللہ تعالیٰ اپنی کون کون سی مخلوق پھیلاتا ہے۔ دروازے بند کر دو اور مشکیزوں کے منہ بند کر دو، برتن ڈھانپ دو اور چراغ بجھا دو۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1230]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بچوں کو اپنے پاس روک لو یہاں تک کہ شام کا ابتدائی وقت گزر جائے۔ یہ وقت ہے جب شیاطین پھیلتے ہیں۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1231]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأشربة: 5623 و مسلم: 2012 و أبوداؤد: 3733 - أنظر الصحيحة: 40»