الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب البر و الصلة
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
23. مومن نرم گفتار اور اعلی کردار کا آئینہ دار ہوتا ہے
حدیث نمبر: 779
أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنِي أَرْطَاةُ بْنُ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ الْأَعْوَرِ، وَكَانَ مِنْ جُلَسَاءِ أَبِي عَمْرٍو سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، قَالَ: ((مَا تَكَلَّمَ الْمُؤْمِنُ كَلِمَةً حَسَنَةً إِلَّا وَدُونَهَا أَلْيَنُ مِنْهَا تَجْرِي مَجْرَاهَا)).
ابوعون الاعور نے بیان کیا، مومن جو بھی اچھی بات کرتا ہے تو اس کے بعد والی بات اس سے بھی زیادہ نرم ہوتی ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 779]
تخریج الحدیث: «اسناده حسن .»

24. چھینک کا جواب دینے کا بیان
حدیث نمبر: 780
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، نا أَبُو مُنَيْنٍ وَهُوَ يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَطِسَ رَجُلٌ فَحَمِدَ اللَّهَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ: ((يَرْحَمُكَ اللَّهُ))، ثُمَّ عَطِسَ آخَرُ فَلَمْ يَقُلْ لَهُ شَيْئًا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ردَدْتَ عَلَى الْآخَرِ وَلَمْ تَقُلْ لِي شَيْئًا، فَقَالَ لَهُ: ((إِنَّهُ حَمِدَ اللَّهَ، وَسَكَتَّ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو ایک آدمی نے چھینک مار کر کہا: «الحمد الله»، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «يرحمك الله» پھر دوسرے آدمی نے چھینک ماری، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کچھ بھی نہ کہا، تو اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے اس آدمی کو تو جواب دیا تھا، جبکہ مجھے آپ نے کچھ بھی نہیں کہا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: اس نے تو اللہ کی حمد بیان کی تھی، جبکہ تم خاموش رہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 780]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الادب، باب الحمد للعاطس، رقم: 5867 . مسلم، كتاب الزهد، باب تشميت العاطس الخ، رقم: 2991 . سنن ابوداود، رقم: 5039 . ادب المفرد، رقم: 930 .»

25. بیواؤں، مسکینوں کی سرپرستی اور یتیموں کی کفالت کا بیان
حدیث نمبر: 781
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((السَّاعِي عَلَى الْأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ هَكَذَا، وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى)).
[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 781]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الطلاق، باب اللعان، رقم: 5304 . مسلم، كتاب الزهد، باب لا تدخلوا مساكن الزين الخ، رقم: 2982 . سنن ترمذي، رقم: 1969 . سنن نسائي، رقم: 2577 . سنن ابن ماجه، رقم: 2140 .»

26. اللہ تعالیٰ جس سے محبت کرے اس کا بیان
حدیث نمبر: 782
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَحَبَّ عَبْدًا نَادَى جِبْرِيلَ فَيَقُولُ: إِنَّ اللَّهَ أَحَبَّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ، ثُمَّ يُنَادِي جِبْرِيلُ أَهْلَ السَّمَاءِ إِنَّ اللَّهَ أَحَبَّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ، ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي الْأَرْضِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیواؤں اور مسکینوں کی سرپرستی کرنے والا اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے، میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا (جنت میں) اس طرح ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگشت شہادت اور درمیانی انگلی سے اشارہ فرمایا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 782]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب بدءالخلق، باب ذكر الملائكة، رقم: 3209 . مسلم، كتاب البروالصلة، باب اذا حب الله عبد حبيه الي عباده، رقم: 2637 . مسند احمد: 267/2 .»

27. کسی شخص کے برا ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 783
أَخْبَرَنَا كُلْثُومٌ، نا عَطَاءٌ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ يُشَارَ إِلَيْهِ فِي دِينِهِ أَوْ دُنْيَاهُ إِلَّا مَنْ عَصَمَهُ اللَّهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو وہ جبریل علیہ السلام کو بلاتا ہے تو فرماتا ہے: اللہ فلاں شخص سے محبت کرتا ہے، پس اس سے محبت کرو، پھر جبریل علیہ السلام آسمان والوں کو آواز دیتے ہیں کہ اللہ فلاں شخص سے محبت کرتا ہے، پس تم اس سے محبت کرو، پھر زمین والوں میں اس کے لیے قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 783]
تخریج الحدیث: «سلسلة ضعيفة، رقم: 1670 . مسند الشامبين، رقم: 2333 .»

28. اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں اور اعمال کی طرف دیکھتا ہے
حدیث نمبر: 784
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَنْظُرُ إِلَى صُوَرِكُمْ وَلَا إِلَى أَمْوَالِكُمْ وَلَكِنْ يَنْظُرُ إِلَى قُلُوبِكُمْ وَأَعْمَالِكُمْ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی شخص کے برا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ اس کے دین یا اس کی دنیا کے بارے میں اس کی طرف اشارہ کیا جائے، سوائے اس کے جسے اللہ بچائے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 784]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب البروالصلة، باب تحريم ظلم المسلم الخ، رقم: 2564 . مسند احمد: 539/2 . صحيح ابن حبان، رقم: 394 .»

29. مکر و فریب اور دھوکہ دہی کا انجام جہنم ہے
حدیث نمبر: 785
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْمَكْرُ وَالْخَدِيعَةُ فِي النَّارِ)).
اسی اسناد سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نہ تمہاری صورتوں کی طرف دیکھتا ہے نہ تمہارے اموال کی طرف، لیکن وہ تمہارے دلوں اور اعمال کی طرف دیکھتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 785]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب البيوع، باب النجش ومن قال لا يجوز ذلك البيع، طبراني صغير، رقم: 738 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 6725 .»

30. حق کا انکار کرنا اور لوگوں کو حقیر جاننا تکبر ہے
حدیث نمبر: 786
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا عَلَى شِرَارِ النَّاسِ)).
اسی (سابقہ) سند سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مکر و فریب اور دھوکہ دہی کا انجام جہنم ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 786]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب اللباس، باب ماجاء فى الكبر، رقم: 4092 . سنن ترمذي، ابواب البروالصلة، باب الكبر، رقم: 1999 . قال الشيخ الباني: صحيح ابن حبان، رقم: 5466 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 4608 .»

31. مومن بھائی کی ضرورت پوری کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 787
أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنِي الْمُتَوَكِّلُ بْنُ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ الْقُشَيْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ الْعَلَاءِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ قَضَى لِأَخِيهِ الْمُؤْمِنِ حَاجَةً كَانَ كَمَنْ خَدَمَ اللَّهَ تَعَالَى عُمُرَهُ)).
اسی (سابقہ) سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حق کا انکار کرنا اور دوسرے لوگوں کو حقیر جاننا تکبر کے ضمن سے ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 787]
تخریج الحدیث: «سلسلة ضعيفه، رقم: 753 . ضعيف الجامع الصغير، رقم: 5792 . قال الشيخ الالباني: موضوع .»

32. مسلمان کو گالی دینا فسق اور قتل کرنا کفر ہے
حدیث نمبر: 788
أَخْبَرَنَا كُلْثُومٌ، نا عَطَاءٌ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ كُفْرٌ)).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے مومن بھائی کی ضرورت پوری کی تو وہ اس شخص کی طرح ہے جس نے اپنی زندگی اللہ کی خدمت میں صرف کر دی۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 788]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الادب، باب ما ينهي من السباب واللعن، رقم: 6044 . مسلم، كتاب الايمان، باب بيان قول النبى صلى الله عليه وسلم سباب المسلم فسوق وقتاله كفر، رقم: 64 . سنن ترمذي، رقم: 1983 . سنن نسائي، رقم: 4015 . سنن ابن ماجه، رقم: 69 .»


Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next