الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند اسحاق بن راهويه
كتاب تعبير الرؤيا
خوابوں کی تعبیر کا بیان
1. اچھا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے
حدیث نمبر: 744
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ الْهَجَرِيِّ، عَنْ أَبِي عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَمْ يَبْقَ مِنَ النُّبُوَّةِ إِلَّا رُؤْيَا الْعَبْدِ الصَّالِحِ، وَهُوَ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نبوت میں سے صرف نیک بندے کے خواب باقی رہ گئے ہیں اور وہ نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 744]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التعبير، باب الرويا الصالحة الخ، رقم: 6987 . مسلم، كتاب الرويا، رقم: 2263 . سنن ابوداود، رقم: 5018 . سنن ترمذي، رقم: 2271 . مسند احمد: 219/2 .»

2. خواب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار کا بیان
حدیث نمبر: 745
أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ، نا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، نا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ، حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي؛ لِأَنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي))، قَالَ أَبِي: فَحَدَّثْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بِذَلِكَ وَقُلْتُ: إِنِّي قَدْ رَأَيْتُهُ، قَالَ: أَفَذَكَرْتَ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، فَقُلْتُ: إِي وَاللَّهِ وَنَفْسَهُ فِي مَشْيِهِ، فَقَالَ: إِنَّهُ كَانَ يُشْبِهُهُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا تو بلاشبہ اس نے مجھے ہی دیکھا، کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا۔ کلیب کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما کو بیان کی اور میں نے کہا: بے شک میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا ہے تو انہوں نے کہا: کیا تمہیں حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی شہادت یاد ہے۔ میں نے کہا: ہاں، اللہ کی قسم! ان کی چال بھی مجھے یاد ہے پس انہوں نے فرمایا: یقیناًً حسن رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ تھے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 745]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب العلم، باب اثم من كذب على النبى صلى الله عليه وسلم، رقم: (((مسنگ هے)) مسلم، كتاب الروءيا، باب قول النبى صلى الله عليه وسلم من راني فى المنا فقد رابي، رقم: 2266 . سنن ترمذي، ((((مسنگ هے)))))»

3. جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر چھوٹ بولے اس کا ٹھکانا جہنم ہے
حدیث نمبر: 746
أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ، نا عَبْدُ الْوَاحِدِ، نا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ، حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَبْتَدِئُ حَدِيثَهُ بَأَنْ يَقُولَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ))، قَالَ: فَذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ فَقَالَ: ((رُؤْيَا الرَّجُلِ الصَّالِحِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عمداً مجھ پر جھوٹ بولتا ہے وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ذکر کیا تو فرمایا: نیک آدمی کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 746]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب العلم، باب اثم من كذب على النبى صلى الله عليه وسلم، رقم: 110 . مسلم، فى المقدمة . سنن ترمذي، رقم: 2659 .»

4. اچھے اور برے خواب کا بیان
حدیث نمبر: 747
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا صَالِحُ بْنُ أَبِي الْأَخْضَرِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حَنِيفٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الرُّؤْيَا مِنَ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنَ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُهُ فَلْيَبْزُقْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا، وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا فَإِنَّهَا الَّتِي تَضُرُّهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے، جبکہ برا خواب شیطان کی طرف سے، جب تم میں سے کوئی ایسی چیز دیکھے جو اسے ناگوار گزرے تو وہ اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور اسے بیان نہ کرے، کیونکہ وہ اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 747]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الطب، باب التفث فى الرقية، رقم: 4747 . مسلم، كتاب الرويا، رقم: 2261 . سنن ابوداود، رقم: 5021 . سنن ترمذي، رقم: 2277 . سنن ابن ماجه، رقم: 3909 .»

5. رکوع و سجود میں قرآن پاک کی تلاوت کی ممانعت
حدیث نمبر: 748
اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ سُحَیْمٍ، عَنْ اِبْرَاهِیْمَ بْنِ عَبْدِاللّٰهِ بْنِ مَعْبَدٍ، عَنْ اَبِیْهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَشَفَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ السَتَّارَةَ وَالنَّاسُ صُفُوْفٌ خَلْفَ اَبِیْ بَکْرٍ، فَقَالَ: اِنَّهٗ لَمْ یَبْقِ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ اِلَّا الرُّؤْیَا الصَّالِحَۃِ، یَرَاہَا الْمُسْلِمُ اَوْ تُرٰی لَهٗ ثُمَّ قَالَ: اَ لٓا اِنِّیْ نُهِیْتُ اَنْ اَقْرَأَ رَاکِعًا وَسَاجِدًا، اَمَّا الرُّکُوْعُ فَعَظِّمُوْا فِیْهِ الرَّبَّ، وَاَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَهِدُوْا فِی الدُّعَاءِ، فَقَمِنَ اَنْ یُّسْتَجَابَ لَکُمْ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ ہٹایا، جبکہ لوگ (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم) سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے صفیں بنائے ہوئے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مبشرات نبوت میں سے صرف نیک / اچھے خواب ہی باقی رہ گئے ہیں، جو مسلمان شخص دیکھتا ہے یا وہ اسے دکھایا جاتا ہے۔ پھر فرمایا: سنو! مجھے منع کیا گیا ہے کہ میں رکوع یا سجدے کی حالت میں قرآن پڑھوں، رہا رکوع تو اس میں رب تعالیٰ کی عظمت بیان کرو، رہے سجود تو ان میں خوب دعا کرو، لائق تر ہے کہ تمہاری دعائین قبول کی جائیں۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 748]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التعبير، باب المبشرات، رقم: 6990 . مسلم، كتاب الصلاة، باب النهي والمنكر القرآن فى الركوع والسجود، رقم: 479 . سنن ابوداود، رقم: 876 . سنن نسائي، رقم: 1045 . سنن ابن ماجه، رقم: 3899 .»