سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت گلے میں سونے کا ہار پہنتی ہے اسے اس کے مثل آگ کا ہار پہنایا جائے گا، اور جو عورت اپنے کان میں سونے کی بالی پہنتی ہے قیامت کے دن اس کے کان میں اس کے مثل آگ کی بالی پہنائی جائے گی۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 709]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الخاتم، باب ماجاء الذهب للنساء، رقم: 4238 . سنن نسائي، كتاب الزينة، باب الكراهية للنساء فى اظهار الحلي والذهب، رقم: 5139 . قال الشيخ الالباني: ضعيف . ضعيف ترغيب وترهيب، رقم: 4731 . مسند احمد: 457/6 .»
13. عورتوں کے لباس کا دامن ٹخنوں سے نیچے ہونا چاہیے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے دامن کے متعلق فرمایا: ”ایک بالشت“ میں نے عرض کیا: تب تو ان کی پنڈلیاں ظاہر ہو جائیں گی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر ایک ہاتھ (کافی ہے)۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 710]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب اللباس، باب فى قدر الذيل، رقم: 4119، 4117 . سنن ترمذي، ابواب اللباس، باب جر ذيول النساء، رقم: 1731 . سنن ابن ماجه، رقم: 3581 . مسند احمد: 5/2 . قال الشيخ الالباني: صحيح .»
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کی بہن (فاطمہ بنت الیمان رضی اللہ عنہا) نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا، تو فرمایا: ”خواتین کی جماعت! کیا تمہارے زیور پہننے کے لیے چاندی میں کوئی رغبت نہیں، کیونکہ جو بھی عورت سونے کے زیورات نمائش کے لیے پہنتی ہے اسے اس وجہ سے عذاب دیا جائے گا۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 711]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الخاتم، باب ماجاء فى الذهب للنساء، رقم: 4237 . سنن نسائي، كتاب الزينة، باب الكراهية للنساء فى اظهار الحلي والذهب، رقم: 5138 . قال الشيخ الالباني: ضعيف . مسند احمد: 398/5 .»
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کی بہن (فاطمہ بنت الیمان رضی اللہ عنہا) نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا، راوی نے حدیث سابق کے مثل ذکر کیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 712]
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله»
15. عورتوں کو مسجد میں خوشبو لگا کر جانے کی ممانعت
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی اہلیہ زینب رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز عشاء پڑھنے آئے تو وہ خوشبو نہ لگائے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 713]
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الصلاة، باب خروج النساء الي المساجد الخ، رقم: 444، 443 . سنن نسائي، كتاب الزينة، باب النهي للمراة ان تشهد الصلاة الخ، رقم: 5129 . مسند احمد: 363/6 . صحيح ابن خزيمه، رقم: 1680 . صحيح الجامع الصغير، رقم: 634 .»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کے پاس گزرے جس نے مہندی کا خضاب کیا ہوا تھا (بالوں کو مہندی لگائی ہوئی تھی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کتنا اچھا ہے۔“ پھر آپ ایک دوسرے شخص کے پاس سے گزرے جس نے مہندی اور وسمہ کا خضاب کیا ہوا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اس سے زیادہ اچھا ہے۔“ پھر آپ ایک اور آدمی کے پاس سے گزرے جس نے زرد خضاب کیا ہوا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ ان سب سے اچھا ہے۔“ راوی نے بیان کیا: طاؤس رحمہ اللہ زرد خضاب کیا کرتے تھے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 714]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الترجل، باب ماجاء فى خضاب الصفرة، رقم: 4211 . سنن ابن ماجه، كتاب اللباس، باب الخضاب بالصفرة، رقم: 3627 . قال الشيخ الالباني: ضعيف .»
17. آدمی کو ران ڈھانکنے کی تاکید کیونکہ ران ستر میں سے ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کی ران دیکھی تو اسے فرمایا: ”اپنی ران کو ڈھانپو، کیونکہ آدمی کی ران اس کے ستر میں سے ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 715]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الحمام، باب النهي عن التعري، رقم: 4014 قال الالباني: صحيح . سنن ترمذي، رقم: 2796 . مسند احمد: 275/1 .»