24. قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ تم ایک ایسی قوم سے لڑو گے جن کے چہرے گویا ڈھالیں (ڈھال) ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ قیامت کے قریب ایسے لوگوں سے لڑو گے جن کے جوتے بالوں کے ہوں گے اور ان کے منہ گویا چوڑی ڈھالیں ہیں۔ ان کے چہرے سرخ اور آنکھیں چھوٹی ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2017]
25. قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ قحطان سے ایک آدمی نکلے گا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ (قبیلہ قحطان کا) ایک شخص نکلے گا جو لوگوں کو اپنی لکڑی سے ہان کے گا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2018]
26. قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ ایک شخص بادشاہ ہو گا جس کو جہجاہ کہیں گے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دن اور رات ختم نہ ہوں گے یہاں تک کہ ایک شخص بادشاہ ہو گا جس کو جہجاہ کہیں گے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2019]
27. قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ زمین میں اللہ اللہ کہنے والا کوئی نہ ہو گا۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ زمین پر کوئی اللہ کا نام لینے والا باقی نہ رہے گا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2020]
28. یمن سے ہوا چلے گی (جس کی وجہ سے) ہر وہ آدمی مر جائے گا جس کے دل میں ایمان ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ریشم سے زیادہ نرم ہوا یمن سے بھیجے گا جو کسی ایسے آدمی کو نہ چھوڑے گی جس میں ذرہ برابر ایمان ہو گا مگر اس کا موت آ جائے گی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2021]
29. قیامت صرف شریر لوگوں پر قائم ہو گی۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2022]
30. قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ دجال کذاب لوگ نکلیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ تیس کے قریب جھوٹے دجال پیدا نہ ہوں (دجال یعنی مکار فریبی ہیں) اور ہر ایک یہ کہے گا کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2023]
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ قیامت سے پہلے جھوٹے پیدا ہوں گے۔ ایک روایت میں ہے کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے یہ بھی کہا کہ پس ان سے ڈرو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2024]
31. یہودیوں سے مسلمانوں کی لڑائی کے متعلق۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ مسلمان یہود سے لڑیں گے، پھر مسلمان ان کو قتل کریں گے۔ حتیٰ کہ یہودی کسی پتھر یا درخت کی آڑ میں چھپے گا تو وہ پتھر یا درخت بولے گا کہ اے مسلمان! اے اللہ کے بندے! یہ میرے پیچھے ایک یہودی ہے، ادھر آ اور اس کو قتل کر دے مگر غرقد کا درخت نہ بولے گا (وہ ایک کانٹے دار درخت ہے جو بیت المقدس کی طرف بہت زیادہ ہوتا ہے) وہ یہود کا درخت ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2025]
32. (جب) قیامت قائم ہو گی (قیامت قریب ہو گی) تو تمام لوگوں سے زیادہ رومی (عیسائی) ہوں گے۔
موسیٰ بن علی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ مستورد قرشی رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے سامنے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ قیامت اس وقت قائم ہو گی جب نصاریٰ سب لوگوں سے زیادہ ہوں گے (یعنی ہندو اور مسلمانوں سے)۔ سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا کہ دیکھ تو کیا کہتا ہے؟ مستورد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تو وہی کہتا ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تو کہتا ہے (تو سچ ہے) تو یہ اس لئے ہے کہ نصاریٰ میں چار خصلتیں ہیں۔ وہ مصیبت کے وقت نہایت حوصلہ والے ہیں، مصیبت کے بعد سب سے جلدی ہوشیار ہوتے ہیں، بھاگنے کے بعد سب سے پہلے پھر حملہ کرتے ہیں اور سب لوگوں میں مسکین یتیم اور ضعیف کے لئے بہتر ہیں اور ایک پانچویں خصلت بھی ہے جو نہایت عمدہ ہے کہ وہ بادشاہوں کے ظلم کو زیادہ روکنے والے ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 2026]