سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دو باتیں یاد رکھیں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہر کام میں بھلائی فرض کی ہے حتیٰ کہ جب تم قتل کرو تو اچھی طرح سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھی طرح سے ذبح کرو اور چاہیئے کہ تم میں سے جو کوئی ذبح کرنا چاہے، وہ چھری کو تیز کر لے اور اپنے جانور کو آرام دے (اور یہی مستحب ہے کہ جانور کے سامنے تیز نہ کرے اور نہ ایک جانور کو دوسرے جانور کے سامنے ذبح کرے اور نہ ذبح کرنے سے پہلے کھینچ کر لے جائے)[مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1249]
10. خون بہانے والی چیز سے ذبح کرنے کا حکم اور دانت اور ناخن سے ذبح کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1250
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہم کل دشمن سے لڑنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جلدی کر یا ہوشیاری کر جو خون بہا دے اور اللہ کا نام لیا جائے اس کو کھا لے، سوا دانت اور ناخن کے۔ اور میں تجھ سے کہوں گا اس کی وجہ یہ ہے کہ دانت ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھریاں ہیں۔ راوی نے کہا کہ ہمیں مال غنیمت میں اونٹ اور بکریاں ملیں، پھر ان میں سے ایک اونٹ بگڑ گیا، ایک شخص نے اس کو تیر سے مارا تو وہ ٹھہر گیا۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان اونٹوں میں بھی بعض بگڑ جاتے ہیں اور بھاگ نکلتے ہیں جیسے جنگلی جانور بھاگتے ہیں۔ پھر جب کوئی جانور ایسا ہو جائے تو اس کے ساتھ یہی کرو۔ (یعنی دور سے تیر سے نشانہ کرو)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1250]