سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ہیں کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سونا یا چاندی کے لقطہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے بندھن اور اس کی تھیلی کی پہچان رکھ، پھر سال بھر تک لوگوں میں مشہور کر، اگر کوئی نہ پہچانے تو اس کو خرچ کر ڈال، لیکن وہ تیرے پاس امانت رہے گا اور صرف کرنے کے بعد جب اس کا مالک کسی دن بھی آئے تو اس کو ادا کرنا ہو گا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس اونٹ کے بارے میں پوچھا گیا جو بھولا بھٹکا ہو، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے اس سے کیا کام ہے؟ اس کا پاؤں اس کے ساتھ ہے، مشکیزہ ہے، پانی پیتا ہے، درخت کے پتے کھاتا ہے، یہاں تک کہ اس کو اس کا مالک پا لیتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے گمشدہ بکری کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو لے لے کیونکہ بکری تیری ہے یا تیرے بھائی کی ہے یا بھیڑئیے کی ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1060]
2. حاجی کی گری پڑی چیز۔
حدیث نمبر: 1061
سیدنا عبدالرحمن بن عثمان التیمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حاجیوں کی پڑی ہوئی چیز لینے سے منع کیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1061]
3. جس نے گمشدہ چیز رکھ لی، وہ گمراہ ہے۔
حدیث نمبر: 1062
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے گری پڑی چیز مشہوری کئے بغیر رکھ لی، وہ گمراہ ہے۔ (اس سے معلوم ہوا کہ گری پڑی چیز کی پہنچان کرانا اور بتلانا ضروری ہے)[مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1062]
4. لوگوں کی اجازت کے بغیر ان کے جانوروں کا دودھ دھونے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1063
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی دوسرے کے جانور کا دودھ نہ نکالے مگر اس کی اجازت سے۔ کیا تم میں کوئی یہ چاہتا ہے کہ اس کی کوٹھڑی میں کوئی آئے اور اس کا خزانہ توڑ کر اس کے کھانے کا غلہ نکال لے جائے؟ اسی طرح جانوروں کے تھن ان کے کھانے کے خزانے ہیں۔ تو کوئی کسی کے جانور کا دودھ اس کی اجازت کے بغیر نہ دھوئے (مگر جو بھوک کی وجہ سے مر رہا ہو، وہ بقدر ضرورت لے لے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1063]