الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
خریدوفروخت کے مسائل
9. بیع مزابنہ کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 918
بشیر بن یسار مولیٰ بنی حارثہ سے روایت ہے کہ سیدنا رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع مزابنہ سے منع کیا (یعنی درخت پر لگی ہوئی کھجور کو خشک کھجور کے بدلے بیچنا) مگر عرایا والوں کو اس کی اجازت دی۔ (اس سے مراد وہ غریب لوگ ہیں جنہیں کوئی باغ والا ایک درخت دیدے کہ اس کا پھل آپ استعمال کر لیں)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 918]
10. عرایا کی بیع اس کے اندازہ سے جائز ہے۔
حدیث نمبر: 919
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عریہ (جس کی تعریف پچھلی حدیث میں بیان ہوئی) میں اس بات کی رخصت دی کہ ایک گھر کے لوگ اندازے سے خشک کھجور دیں اور اس کے بدلے درخت پر موجود تر کھجور کھانے کو خرید لیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 919]
11. عرایا کی بیع کتنی مقدار تک جائز ہے۔
حدیث نمبر: 920
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے عرایا میں اندازے سے بیع کی اجازت دی بشرطیکہ پانچ وسق سے کم ہو یا پانچ وسق تک (راوی حدیث داؤد کو شک ہے کہ کیا کہا پانچ وسق یا پانچ وسق سے کم)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 920]
12. پھل کی بیع میں آفت آ جائے تو کیا کیا جائے؟
حدیث نمبر: 921
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تو اپنے بھائی کے ہاتھ پھل بیچے پھر اس پر کوئی آفت آ جائے (جس سے پھل تلف ہو جائیں) تو اب تجھے اس سے کچھ بھی لینا حلال نہیں۔ تو کس چیز کے بدلے اپنے بھائی کا مال لے گا، کیا ناحق لے گا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 921]
13. پچھلے باب سے متعلق اور (آفت کے وقت) قرض خواہوں کو اتنا لینا چاہیئے جتنا (مقروض) کے پاس ہو۔
حدیث نمبر: 922
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں درخت پر (لگا ہوا) میوہ خریدا جو قدرتی آفت سے تلف ہو گیا اور اس پر قرض بہت زیادہ ہو گیا (میوہ کے تلف ہو جانے کی وجہ سے) تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو صدقہ دو۔ لوگوں نے اسے صدقہ دیا لیکن اس سے بھی اس کا قرض پورا نہیں ہوا۔ آخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قرض خواہوں سے فرمایا کہ بس اب جو مل گیا سو لے لو اور اب کچھ نہیں ملے گا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 922]
14. جو شخص کھجور کا درخت بیچے اور اس درخت پر پھل موجود ہو
حدیث نمبر: 923
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جو شخص کھجور کے درخت کو تابیر کے بعد خریدے تو اس کا پھل بائع کو ملے گا مگر جب مشتری پھل کی شرط کر لے اور جو شخص غلام خریدے تو اس کا مال بائع کا ہو گا مگر جب مشتری شرط کر لے۔ (بائع بیچنے والا اور مشتری خریدنے والا ہوتا ہے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 923]
15. بیع مخاہرہ اور محاقلہ کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 924
زید بن ابی انیسہ کہتے ہیں کہ ہم سے ابو الولید مکی نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا اور وہ عطاء بن ابی رباح کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع محاقلہ، اور مخابرہ سے منع کیا اور کھجور کے درخت بھی اس وقت تک خریدنے سے منع کیا، جب تک ان کے پھل سرخ یا زرد نہ ہو جائیں یا کھانے کے قابل نہ ہو جائیں۔ اور محاقلہ یہ ہے کہ کھڑا کھیت معین اناج کے بدلے بیچا جائے۔ اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درخت کا پھل خشک کھجور کے چند وثق کے بدلے بیچا جائے اور مخابرہ یہ ہے کہ تہائی یا چوتھائی پیداوار یا اس کی مثل پر زمین دے (جس کو ہمارے ملک میں بٹائی کہتے ہیں)۔ زید نے کہا کہ میں نے عطاء بن ابی رباح سے پوچھا کہ کیا تم نے یہ حدیث سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سنی ہے کہ وہ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے؟ انہوں نے کہا ہاں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 924]
16. کئی سالوں کے لئے بیع منع ہے۔
حدیث نمبر: 925
ابوزبیر اور سعید بن میناء سے روایت ہے کہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محاقلہ، مزابنہ سے اور معاومہ سے اور مخابرہ سے منع فرمایا ہے۔ (راویوں میں سے ایک نے کہا کہ معاومہ سے مراد یہ ہے کہ اپنے درخت کا پھل کئی سال کے لئے بیچ دیا جائے) اور آپ نے استثناء کرنے سے منع کیا (یعنی ایک مجہول مقدار نکال لینے سے جیسے یوں کہے کہ میں نے تیرے ہاتھ یہ غلہ بیچا مگر تھوڑا اس میں سے نکال لوں گا یا یہ باغ بیچا مگر اس میں سے بعض درخت نہیں بیچے کیونکہ اس صورت میں بیع باطل ہو جائے گی اور جو استثناء معلوم ہو جیسے یوں کہے کہ یہ ڈھیر غلہ کا بیچا مگر اس میں سے چوتھائی نکال لوں گا تو بالاتفاق صحیح ہے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرایا کی اجازت دی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 925]
حدیث نمبر: 926
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی سال کے لئے بیع کرنے سے (یعنی درخت کو یا زمین کو) بیع کرنے سے منع کیا ہے اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ پھل کی کئی سال کی بیع سے منع کیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 926]
17. دو غلاموں کے بدلہ میں ایک غلام کی بیع جائز ہے۔
حدیث نمبر: 927
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک غلام آیا اور اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہجرت پر بیعت کی۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ معلوم نہ تھا کہ یہ غلام ہے۔ پھر اس کا مالک اس کو لینے آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو میرے ہاتھ بیچ ڈال پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو کالے غلام دے کر اس کو خرید لیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی سے بیعت نہ لیتے جب تک یہ پوچھ نہ لیتے کہ وہ غلام ہے (یا آزاد)؟ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 927]

Previous    1    2    3    4    5    6    Next