الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح مسلم
خریدوفروخت کے مسائل
1. اناج اناج کے بدلے برابر برابر وزن سے ہو۔
حدیث نمبر: 908
سیدنا معمر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے غلام کو گندم کا ایک صاع دے کر بھیجا اور کہا کہ اس کو بیچ کر جو لے آ۔ وہ غلام لے کر گیا اور ایک صاع اور کچھ زیادہ جو لے آیا۔ جب معمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور ان کو خبر کی تو معمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تو نے ایسا کیوں کیا؟ جا اور واپس کر دے۔ اور مت لے مگر برابر برابر۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اناج، اناج کے بدلے برابر برابر بیچو اور ان دنوں ہمارا اناج جو تھا لوگوں نے کہا جو اور گیہوں میں تو فرق ہے (اس لئے کمی بیشی جائز ہے)، تو انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں دونوں ایک جنس کا حکم نہ رکھتے ہوں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 908]
2. قبضہ کر لینے سے پہلے گندم کی بیع منع ہے۔
حدیث نمبر: 909
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اناج خریدے پھر اس کو (اس وقت تک) نہ بیچے جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں ہر چیز کو اسی پر خیال کرتا ہوں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 909]
حدیث نمبر: 910
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے (مدینہ کے عامل) مروان بن الحکم سے کہا کہ تو نے سود کی بیع کو درست کر دیا؟ مروان نے کہا کہ کیوں میں نے کیا کیا؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تو نے سند (رسید) کی بیع جائز رکھی، حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اناج کی بیع کرنے سے منع کیا جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لیا جائے۔ تب مروان نے لوگوں سے خطاب کیا اور ان کو سند (رسید) بیع سے منع کر دیا۔ (راوی حدیث) سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے چوکیداروں کو دیکھا کہ وہ ان سندوں کو لوگوں سے چھین رہے تھے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 910]
3. ڈھیر کئے مال کو خریدنے کے بعد (آگے بیچنے کے لئے) اس کی جگہ تبدیل کرنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 911
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اناج خریدے پھر اس کو نہ بیچے، جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کر لے۔ اور ہم اناج کو سواروں سے ڈھیر لگا کر خریدا کرتے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس ڈھیر کو اس جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے سے پہلے بیچنے سے منع فرما دیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 911]
4. ماپے ہوئے اناج کو ڈھیر کے ساتھ بیچنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 912
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع مزابنہ سے منع کیا، اور وہ یہ ہے کہ اپنے باغ کا پھل اگر کھجور ہو تو خشک کھجور کے بدلے ناپ کر بیچے اور جو انگور ہو تو سوکھے انگور کے بدلے ناپ کر بیچے اور کھیت ہو تو سوکھے اناج کے بدلے ماپ کر بیچے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سب سے منع فرمایا (کیونکہ سب میں کمی بیشی کا احتمال ہے)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 912]
5. کھجور کی بیع برابر برابر حساب سے۔
حدیث نمبر: 913
سیدنا ابوہریرہ اور سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عدی میں سے ایک شخص کو خیبر کا عامل بنایا تو وہ جنیب (ایک عمدہ قسم کی) کھجور لے کر آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ کیا خیبر میں سب کھجور ایسی ہی ہوتی ہے؟ وہ بولا نہیں اللہ کی قسم یا رسول اللہ! ہم یہ کھجور (ملی جلی) کھجور کے دو صاع دے کر ایک صاع خریدتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا مت کرو بلکہ برابر برابر لو، یا ایک کو بیچ کر اس کی قیمت کے بدلے دوسری خرید لو اور ایسے ہی اگر تول کر بیچو تو بھی برابر برابر فروخت کرو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 913]
6. کھجور کا ڈھیر (وزن غیر معلوم) کو معلوم الوزن کھجور کے بدلے بیچنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 914
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کا وہ ڈھیر جس کا وزن معلوم نہ ہو ماپی ہوئی معلوم وزن کھجور کے ساتھ بیچنے سے منع فرمایا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 914]
7. پکنے سے پہلے پھل کو نہ بیچا جائے۔
حدیث نمبر: 915
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھلوں کو پکنے سے پہلے (یعنی جب تک آفت وغیرہ سے پاک نہ ہو جائیں) منع کیا (یا یہ کہا کہ) ہمیں منع کیا پھلوں کے بیچنے سے جب تک وہ (کسی آفت وغیرہ سے) پاک نہ ہو جائیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 915]
حدیث نمبر: 916
ابوالبختری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کھجور کے درختوں کی بیع (یعنی ان کے پھلوں کو بیچنے) کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کی بیع سے (اس وقت تک) منع کیا ہے جب تک کہ وہ کھائے جانے یا کھلائے جانے اور کاٹ کر رکھنے کے لائق نہ ہو۔ (راوی کہتے ہیں میں نے) کہا کہ یوزن سے کیا مراد ہے؟ تو ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ کاٹ کر محفوظ رکھنے کے قابل ہو جائے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 916]
8. پھل کی صلاحیت کے ظاہر ہونے سے پہلے بیچنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 917
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا جب تک وہ لال یا زرد نہ ہو جائے (کیونکہ جب سرخی یا زردی اس میں آجاتی ہے تو سلامتی کا یقین ہو جاتا ہے) اور اسی طرح بالی (سٹہ) جب تک سفید نہ ہو جائے اور آفت سے محفوظ ہو جائے بیچنے سے منع فرمایا۔ بیچنے والے کو بیچنے سے اور خریدنے والے کو خریدنے سے منع فرمایا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 917]

1    2    3    4    5    Next